Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاک سعودی تعلقات: ’پاکستان زندہ باد‘ کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے

سال 2006 کی بات ہے جب سعودی عرب کے سابق فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود نے پاکستان کا تاریخی دورہ کیا اس موقع پرانہوں نے ’پاکستان زندہ باد ‘ کے الفاظ بول کر اہل پاکستان کے دل جیت لیے۔  
سبق ویب سائٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق ویسے تو یہ الفاظ ہرپاکستانی کے دل کی آواز ہیں مگر سعودی عرب کے سابق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے جب ان الفاظ کو عربی لہجے اور اردو زبان میں ادا کیا تو اس کی بازگشت اہل پاکستان کی سماعتوں میں آج تک گونج رہی ہے ۔ 
پاکستانی ذرائع ابلاغ میں کافی دیر تک ان الفاظ کی تاثیر قائم رہی کیونکہ ’پاکستان زندہ باد‘ کے الفاظ سعودی فرمان رواں کی زبانی ادا کیے گئے تھے۔ 
یقینی طور پر وہ بھی ایک مفید دورہ تھا جس کا ذکر پاکستانی میڈیا میں کافی دیر تک ہوتا رہا اور اس دورے کے دوران دونوں برادر ملکوں کے قائدین نے مختلف آرا پر تبادلہ خیال کیا۔ 

ولی عہد محمد بن سلمان نے 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

سال 2019 میں ولی عہد مملکت اور نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا اسلام آباد میں فقید المثال و شاہانہ استقبال ہوا۔ پاکستان کے بارے میں پارلیمنٹ کی سطح پر بھی اس امر کی یقین دہانی کرائی جاچکی تھی کہ سعودی قیادت اور عوام کے لیے پاکستان کی اہمیت غیر معمولی ہے ۔ دونوں برادر ممالک مشکل اور اچھے حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے اور اب بھی ساتھ رہیں گے خاص طور پر جب پاکستان اپنے شاندار مستقبل کی جانب رواں ہے۔ 
دونوں مماک کے مابین سربراہان کے دورے کبھی بھی رکے نہیں بلکہ دوطرفہ دورے تسلسل کے ساتھ جاری رہے۔ پاکستان کے قیام سے اب تک سعودی عرب کے چھ بادشاہوں نے پاکستان کے دورے کیے جن میں سب سے پہلا دورہ 1954 میں  شاہ سعود بن عبدالعزیز نے کیا تھا جس نے دونوں ممالک کے مابین تاریخی تعلقات کی بنیاد رکھی۔ سال 1951 میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے حوالے سے پہلا باقاعدہ معاہدہ کیا گیا بعدازاں مشترکہ مفادات کی نگران کمیٹی کا قیام 1976 میں عمل میں آیا۔ 
سعودی عرب کے مستقبل کے ویژن 2030 کو پاکستانی قائدین نے سراہتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت سے تعبیر کیا جس میں اعتدال پسندی، درگزر اور روادری کی پروان چڑھانے کی بات کی گئی ہے۔ ویژن 2030 میں جہاں مختلف امور کو پیش کیا گیا ہے وہاں ممکنہ مشترکہ  سرمایہ کاری و دیگر شعبوں میں تعاون کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورے تعلقات مزید وسعت سے روشناس ہوں گے (فوٹو:ایس پی اے)

پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی مہم ’سرسبز سعودی عرب‘ اور گرین مشرق وسطیٰ‘ کو بھی بھرپورانداز میں سراہتے ہوئے اس حوالے سے اپنا ہرممکن تعاون پیش کیا۔  
دونوں ممالک کے مابین مختلف سطح پر قائم تعلقات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جن میں وقت کے چلیجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے بہترین حل بھی مشترکہ طورپرتلاش کیے جاتے ہیں مثال کے طورپر سعودی جامعات میں پاکستانی طلبا کے لیے سیٹوں میں اضافہ، پاکستان میں سعودی طلبا کے لیےحصول علم کے مواقع جن کے سبب جہاں دوطرفہ ثقافتی و تعلیمی معاملات بہتر ہوئے وہاں عوامی سطح پر بھی دوطرفہ روابط مستحکم ہوئے۔ 
آج پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا سعودی عرب کا دورہ اس امر کی یقین دہانی کراتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین جو تاریخی تعلقات ہیں ان کی بنیادیں بہت گہری ہیں اور اب یہ تعلقات مزید وسعت سے روشناس ہوں گے جو مختلف میدانوں پر محیط ہوں گے۔  اسی لیے کہا جا رہا ہے کہ ’ریاض ، اسلام آباد کو مشرق  وسطیٰ میں اپنا عظیم پڑوسی اور ہمسایے کے طورپر دیکھتا ہے۔‘ 

شیئر: