Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کون سے کھانے چہرے پر کیل مہاسوں کا سبب بنتے ہیں؟

چہرے کے کیل مہاسے نوجوان مرد وخواتین میں ایک عام بیماری ہے۔ یہ عمر کے مختلف حصوں خاص طور پر جوانی میں دونوں جنسوں کو متاثر کرتی ہے۔
اس سے ذہنی صحت بھی منفی طور پر متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے نوجوان بے اعتمادی  کا شکار ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کے چہرے پر گہرے داغ واضح ہوتے ہیں۔
ماہر امراض جلد متعدد غذائی اجزا کو مہاسوں میں اضافے اور چہرے پر دانوں کے پیدا ہونے سے جوڑتے ہیں، ان میں سرفہرست روٹی اور کھانے پینے کی  دیگر چیزیں شامل ہیں جیسے پیسٹری، شوگر والے تمام کھانے، ان کے علاوہ ڈبوں والے کھانے اور کولڈ ڈرنکس وغیرہ شامل ہیں جو عام طور پر دانے پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

 

اس کے علاوہ دن کے دوسرے نصف حصے میں پھل کھانے سے پرہیز کریں، کیونکہ اس دوران آنتوں میں بیماری پیدا کرنے والے بیکٹیریا زیادہ متحرک ہو جاتا ہے اور شام کے وقت شوگر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق آنتوں میں پیتھولوجیکل بیکٹیریا میں اضافہ میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے زہریلا مواد جلدی سے خون تک پہنچ جاتا ہے، اور اس سے نہ صرف انفیکشن ہوتا ہے بلکہ جلد کی بیماریوں الرجی اور ایکزیما بھی ہوتا ہے۔
عام طور پر ڈاکٹرز مہاسوں کے مریضوں کو تکیے کے غلاف کو تبدیل کرنے، سبز چائے کا بچا ہوا چہرے پر استعمال کرنے اور متاثرہ جلد پر بار بار لیپ کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔
ان اشیا کی اینٹی آکسڈینٹ خصوصیات، سوزش سے جلد کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اسی طرح الویرا جیل جراثیم کش، اینٹی سوزش اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات والی کریم کو بھی مہاسوں کا ایک موثر علاج سمجھا  جاتا ہے۔

شیئر: