Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کیا تبدیل ہوئی آپ نے روزے ہی 30 کروا دیے‘

پاکستان میں رمضان اور عید کے چاند نظر آنے کا اعلان رویت ہلال کمیٹی کرتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
عید الفطر کے قریب آتے ہی پاکستان میں سب سے زیادہ موضوع بحث بننے والی چیز عید کا چاند ہے۔
 جہاں پوری دنیا میں عید کا چاند دیکھنا ایک روایت ہے وہیں ہر سال پاکستان میں عید کے چاند پر تنازع پر ایک مثال ہے۔
اس سال بھی عید کے قریب آتے ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور سوشل ٹائم لائنز عید کے چاند کے حوالے سے  ہونے والی بحث و مباحثے سے بھری پڑی ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کے قمری کیلنڈر نے جہاں اس بحث میں مزید دلچسپی پیدا کی تھی وہیں حال ہی میں وزیر سائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز عید کے چاند کے بارے میں اب تک چپ سادھے ہوئے ہیں۔ 

 

اس سے قبل وفاقی وزیر شبلی فراز سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے قمری کلینڈر کو تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ چاند دیکھنا اور اس کا اعلان کرنا وزارت سائنس کا کام نہیں۔
اتوار کو وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگرچہ عید کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی نے کرنا ہے لیکن منسٹری آف سائنس ایںڈ ٹیکنالوجی کے بنائے گئے کیلنڈر اور رویت ایپ کے مطابق چاند 13 مئی کو نظر آ پائے گا اور عید 14 مئی کو ہوگی۔‘
فواد چوہدری کے ٹویٹ کے نیچے دیکھتے ہی دیکھتے صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں، طنز و مزاح سے بھر پور جوابات کا انبار لگ گیا۔

صارف شاہد عدیل نے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’باقیوں کا تو پتہ نہیں البتہ شبلی فراز اس اعلان سے ضرور ناراض ہوں گے۔‘
بعض صارفین جہاں وفاقی وزیر کی ٹویٹ کو کہانی میں دلچسپ موڑ کہتے نظر آئے وہیں کچھ صارفین فواد چوہدری کا شکریہ بھی ادا کرتے دکھائی دیے۔
ٹوئٹر ہینڈل سعدیہ فیصل نے لکھا کہ ’بہت شکریہ آپ کا میں پہلے سے ہی انتظار کر رہی تھی کب آپ کا ٹویٹ آئے گا اب میں اسی لحاظ سے عید کی مکمل تیاری کروں گی۔‘

عمران شفیق نے فواد چوہدری کو لکھا کہ ’وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کیا تبدیل ہوئی آپ نے روزے ہی 30 کروا دیے۔‘
بعض صارفین مفتی منیب الرحمان کے رویت ہلال کمیٹی سے مستعفی ہونے کا قصوروار فواد چوہدری کو ٹھہراتے رہے ۔ صارف عدنان نے لکھا کہ یہی انداز میں مفتی منیب کے زمانے میں اختیار کیا جاتا تو فساد ہی نہ ہوتا۔
ٹوئٹر ہینڈل سجاد احمد نے لکھا کہ ’ویسے آپس کی بات ہے مفتی منیب سے آپ کے علاوہ کوئی یہ کرسی خالی نہیں کروا سکتا تھا۔‘

صارفین جہاں فواد چوہدری کو سائنس کے شعبے میں کام کرنے پر سراہتے نظر آئے وہیں کچھ صارفین ان کی جانب سے تیس روزوں کی بات پر ناخوش دکھائی دیے۔ 
جواد ابراہیم نے لکھا ’فواد صاب میں تو سوچ رہا تھا کہ آپ 29 روزوں کی خوشخبری سنائیں گے۔‘
متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ جب اعلان رویت ہلال کمیٹی نے ہی کرنا ہے تو ان کو ہی کرنے دیا جائے تاکہ ملک میں انتشار نہ پھیلے اور پورا ملک ایک ہی دن عید منا سکے۔

شیئر: