Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا وائرس کی نئی قسم ’عالمی سطح پر تشویشناک‘

وائرس کی یہ قسم زیادہ خطرناک اور تیزی سے منتقل ہو سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ انڈیا میں کورونا وائرس کی جو قسم پھیل رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے اور بہت تیزی سے منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ وائرس کی اس قسم کی درجہ بندی ’آف کنسرن‘ یعنی تشویشناک قسم کے طور پر ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی عہدیدار ماریہ کرخوف نے صحافیوں کو بتایا کہ B.1.617  نامی کورونا کی یہ قسم گذشتہ سال اکتوبر کو انڈیا میں سامنے آئی تھی جو بہت آسانی سے منتقل ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کو عالمی سطح پر انتہائی تشویشناک قسم قرار دے رہے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ حالیہ ڈیٹا کے مطابق کووڈ 19 ویکسینز وائرس کی اس قسم سے متاثر ہونے والے افراد کے بچاؤ اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کو روکنے میں موثر رہی ہیں۔
اب اسے کوود 19 کی سامنے آنے والی دیگر تین اقسام کی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا جس میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہونے والی اقسام شامل ہیں جنہیں ڈبلیو ایچ او نے تشویشناک قرار دیا تھا۔
وائرس کی یہ اقسام کورونا وائرس کی اصل شکل سے زیادہ خطرناک پائی گئیں ہیں اور یہ زیادہ تیزی سے منتقل ہو سکتی ہیں۔
ماریہ کرخوف کا کہنا ہے کہ ’ہم دنیا بھر میں وائرس کی تشویشناک اقسام پر نظر رکھنا جاری رکھیں گے اور وائرس کے پھئلاؤ کو روکنے کے لیے سب کچھ کریں گے۔‘

کورونا کی وجہ سے انڈیا کو اس وقت بدترین صورت حال کا سامنا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا کو اس وقت دنیا کی بدترین کورونا لہر کا سامنا ہے جہاں مزید تازہ سینتیس لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ پیر کے روز تین ہزار سات سے زائد اموات ہوئیں۔
تباہ کن لہر نے انڈیا کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز اور اموات کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے جو بتائی جا رہی ہے۔
کچھ عرصہ قبل اس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ  B.1.617 جو اپنے اندر عام وائرس سے کچھ مختلف خصوصیات رکھتی ہے بیماری کے پھیلاؤ کو انتہائی بلند سطح پر لے جا سکتی ہے۔ 

شیئر: