Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکہ غزہ کی صورت حال میں بہتری کے لیے تعمیری کردار ادا کرے‘

چین سے امریکہ سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ غیر جانب داری کے ساتھ تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کرے (فوٹو: اے ایف پی)
چین نے امریکہ سے ایک بار پھر غزہ میں تنازع کے خاتمے کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے اور اقوام متحدہ میں خونریزی بند کرنے کے لیے ہونے والی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے کا مطالبہ کیا ہے۔
اے پی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زاؤ لیجیان کا کہنا ہے کہ چین نے سکیورٹی کونسل کے روٹیٹنگ ہیڈ کے طور پر دیگر تجاویز کے ساتھ ساتھ فائر بندی اور انسانی بنیادوں پر امداد کا مطالبہ کیا ہے لیکن ’ایک ملک‘ کی رکاوٹ نے کونسل کو یک آواز ہو کر بولنے سے روک رکھا ہے۔
زاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ’ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے غیر جانب داری کے ساتھ کونسل کو سپورٹ کرے، حالات کو معمول پر لانے کے لیے کردار ادا کرے اور تنازع کے سیاسی حل کے لیے اعتماد کی فضا بحال کرے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’چین عام لوگوں کے خلاف ہونے والے تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ فضائی حملوں، زمینی حملوں، راکٹ فائرنگ سمیت دیگر تمام کارروائیاں روکی جائیں جو صورت حال کی خرابی کا باعث بنتے ہیں۔
زاؤ لیجیان کے مطابق ’اسرائیل کو ایسی کارروائیوں سے پرہیز اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پابندی کرنی چاہیے، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، فلسطینیوں کی بے دخلی اور اپنی آبادی کاری کے پروگرام، تشدد کی دھمکیوں اور مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کا سلسلہ روکنا چاہیے اور ایک مقدس مذہبی مقام کے طور پر یروشلم کی تاریخی حیثیت کا احترام کرنا چاہیے۔‘  
خیال رہے جو بائیڈن انتظامیہ سے اسرائیل، فلسطین تشدد کے حوالے سے مضبوط موقف اپنائے جانے کے حوالے سے مطالبات بڑھ گئے ہیں۔
ابھی تک امریکہ جو اسرائیل کا قریبی اتحادی ہے، نے چین، ناروے اور تیونس کی سکیورٹی کونسل کی طرف سے بیان جاری کرنے کے حوالے سے ہونے والی کوششوں کی راہ روکی ہے، جن میں دشمنیوں کے خاتمے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
چین نے طویل عرصے سے خود کو فلسطین کاز کا حامی ظاہر کیا ہے، جبکہ اس کے اسرائیل کے ساتھ سیاسی، معاشی اور فوجی تعلقات بھی ہے۔

شیئر: