Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں ہوٹلز کھولنے، تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت

تفریحی سرگرمیوں کے دوران بھی ماسک اور دو میٹر کے سماجی فاصلے کی پابندی لازمی ہو گی (فوٹو: روئٹرز)
دبئی کی سپریم کمیٹی آف کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے پیر کے روز تقریبات اور دوسری سرگرمیوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر میں تبدیلی کی ہے۔
عرب نیوز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے پروٹوکول کے مطابق تفریحی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی ہے اور ایسے مقامات کے لیے 70 فیصد کی گنجائش رکھی گئی ہے جبکہ ہوٹلز مکمل گنجائش کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
دبئی ریستوران، کیفے اور شاپنگ مالز میں ایک ماہ کے لیے آزمائشی بنیادوں پر براہ راست تفریحی سرگرمیوں کی اجازت بھی دے گا۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ نئے احتیاطی اقدامات کی پابندی کی جائے گی اور تفریحی سرگرمیاں دکھانے والے افراد کی کورونا کے خلاف ویکسینشن ضروری ہو گی۔
کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ تبدیلیاں فوری طور پر نافذالعمل ہو گئی ہیں۔
ان سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کے لیے لازمی ہو گا کہ ماسک پہن کر رکھیں اور دو میٹر کے سماجی فاصلے کی بھی پابندی کریں۔
امارات الیوم کے مطابق سپریم کمیٹی نے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کو ہدایت کی ہے کہ ریستوران میں ایک ٹیبل پر 10 سے زیادہ افراد نہ بٹھائے جائیں۔ قہوہ خانوں میں ایک ٹیبل استعمال کرنے والوں کی انتہائی حد چھ تھی اب بھی یہی ہوگی۔  
ہوٹلوں اور شادی گھروں کو تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی گئی ہے بشرطیکہ مہمانوں کی تعداد سو سے زیادہ نہ ہو۔
ریستورانوں، قہوہ خانوں اور شاپنگ سینٹرز میں تفریحی پروگرام منعقد کرنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ یہ سہولت تجرباتی طور پرایک ماہ کے لیے دی گئی ہے اور اس میں توسیع ہوسکتی ہے۔ 
 کمیٹی نے کھیلوں کے پروگرام منعقد کرنے اور شائقین کو کھیلوں کے مقابلے دیکھنے کی اجازت بھی ویکسینیشن کے ساتھ دی ہے۔
کھلے مقامات پر زیادہ سے زیادہ 2500 اور ان ڈور میں زیادہ سے زیادہ 1500 افراد کی اجازت ہوگی۔
دبئی جس کی معیشت کا انحصار بین الاقوامی تجارت اور کاروبار پر ہے، نے وبا کے دوران ابتدا میں لاک ڈاؤن کے بعد اپنی معیشت کو کھلا رکھنے کی کوشش کی ہے۔
دبئی اکتوبر سے ایکسپو 2020 ورلڈ فیئر کی میزبانی کرے گا اور امید کی جا رہی ہے کہ بیرونی دنیا سے لاکھوں لوگ اس کی طرف متوجہ ہوں گے۔
خیال رہے متحدہ عرب امارات نے حالیہ ہفتوں میں انڈیا، بنگلہ دیش، پاکستان، نیپال اور سری لنکا سے آنے والوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی ہے تاکہ وائرس کی انڈین قسم سے بچا جا سکے۔

شیئر: