Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رِنگ روڈ منصوبے میں مبینہ بے ضابطگیاں، زُلفی بخاری مستعفی

زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ’اپنا نام کلیئر کروانے تک وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں‘ (فوٹو: وزارت اوورسیز پاکستانیز)
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی بے ضابطگیوں میں نام سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
زلفی بخاری نے اپنے استعفے کا اعلان پیر کے روز ٹوئٹر پر اپنی ٹویٹس کے ذریعے کیا۔
اپنی ٹویٹس میں ان کا کہنا ہے کہ ’میرے وزیراعظم ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ اگر ایک شخص کا نام صحیح یا غلط طور پر کسی انکوائری میں آتا ہے تو اسے عوامی عہدے سے اس وقت تک الگ ہوجانا چاہیے جب تک وہ اپنا نام کلیئر نہیں کروا لیتا۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’وہ الزامات اور میڈیا کے جھوٹ سے اپنا نام کلیئر ہونے تک اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔ میں یہ بات دہراتا اور واضح کرتا ہوں کہ میرا رنگ روڈ منصوبے یا اس علاقے میں جاری رئیل اسٹیٹ منصوبوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‘
زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ’اس مرتبہ انکوائری کسی اہل شخصیت کی جانب سے ہونی چاہیے۔ میں جوڈیشل انکوائری کی حمایت کرتا ہوں۔‘
’میں یہیں پاکستان میں قیام کروں گا اور وزیراعظم اور ان کے وژن کے ساتھ کھڑا ہوں۔ میں نے اپنے ملک کی خدمت کرنے کے لیے اپنی بیرون ملک کی زندگی کی قربانی دی، میں ہر طرح کی انکوائری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے پیر کے روز ہی راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی بدعنوانی، بے ضابطگی اور غیر قانونی طور پر زمین لینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا۔
میڈیا میں زلفی بخاری اور وزیر ہوابازی غلام سرور خان پر یہ الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ دونوں کابینہ ارکان نے مبینہ طور پر اپنی زمینوں اور چند ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کے لیے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلیاں کروائی ہیں۔
تاہم زلفی بخاری اور غلام سرور خان کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے اور دونوں کا کہنا ہے کہ ’وہ ہر قسم کی انکوائری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

عثمان بزدار کا ڈی جی اینٹی کرپشن کو راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی انکوائری کا حکم

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکے حکم پر راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی انکوائری ڈی جی اینٹی کرپشن کو سونپ دی گئی ہے۔
جمعے کو ترجمان حکومت پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’ڈی جی اینٹی کرپشن کو راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی تحقیقات کے لیے وسیع البنیاد کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کی انکوائری کمیٹی میں متعلقہ ماہرین کو شامل کرنے اور جامع انکوائری رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’پنجاب میں کسی بھی قسم کی کرپشن پر زیروٹارلرنس کی پالیسی پر عمل کیا جاتا ہے۔کرپشن کرنے والے اپنے انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل کے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔

غلام سرور خان کے مطابق ’اگر ان پر لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوجائیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

الزامات ثابت ہوجائیں تو سیاست چھوڑ دوں گا: غلام سرور خان

وزیر ہوابازی غلام سرور نے جمعے کو ہی نیوز کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی الائنمنٹ کی تبدیلی میں ان کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی اس علاقے میں ان کی یا ان کے خاندان کے کسی فرد کی زمین ہے۔‘
وفاقی وزیر کے مطابق ’اگر ان پر لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوجائیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔‘

شیئر: