Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یکم اگست سے سکولوں، دفاتر، تفریحی سرگرمیوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کےلیے ویکسین لگوانا لازمی

ویکسین لگوانے کا پتہ توکلنا ایپ کے ذریعے لگایا جائے گا۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، تقریبات، و تجارتی سرگرمیوں میں شرکت کے لیے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔  
یہ پابندی پبلک ٹرانسپورٹ سے استفادے، اساتذہ و استانیوں کی  ڈیوٹی، یونیورسٹیوں و کالجوں کے تعلیمی عملے، پیشہ ورانہ وتکنیکی تربیت کے ادارے میں حاضری پر بھی لاگو ہوگی۔ فیصلے پر عمل درآمد اتوار یکم اگست 22 ذی الحجہ سے ہوگا۔
 سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ کے عہدیدار نے منگل کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب کے متعلقہ اداروں کی سفارش پر کورونا وائرس نمٹنے اور عوام کی صحت و سلامتی کی خاطر پابندیاں لگائی گئی ہیں‘۔
’یکم اگست 2021 سے اقتصادی، تجارتی، ثقافتی و تفریحی یا سپورٹس پروگرام میں ویکسین کے بغیر حصہ نہیں لیا جاسکتا‘۔
’کسی بھی ثقافتی یا علمی یا سماجی یا تفریحی پروگرام میں ویکسین کے بغیر شرکت منع ہوگی‘۔ 
وزارت داخلہ کے مطابق ’کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے میں ڈیوٹی دینے یا کام کرانے کے لیے وہی لوگ جاسکیں گے جو ویکسین لے چکے ہوں‘۔ 
’ سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے میں ویکسین کے بغیر داخلہ منع ہوگا جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے ویکسین لازمی ہوگی‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’اساتذہ، استانیوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، ٹریننگ سینٹر، تیکینکی پیشہ ورانہ ٹریننگ کے اعلی ادارے میں معمول کے مطابق تعلیم و ٹریننگ کے لیے ویکسین لینا ضروری ہوگا۔ وزارت صحت و تعلیم  طلبہ کے زمروں کی نشاندہی کریں گی کہ کن پر یہ شرط لاگو ہوگی‘۔ 

صحت ضوابط پر عمل درآمد میں لاپروائی ناقابل برداشت ہوگی۔(فوٹو ایس پی اے)

 سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے ویکسین لگوانے کا پتہ توکلنا ایپ کے ذریعے لگایا جائے گا۔ ہر ادارہ پابندیوں پر عمل درآمد کا طریقہ کار اپنے طور پر جاری کرے گا۔ 
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے بیان میں مزید کہا  کہ ’سب لوگوں کے لیے کورونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اور ایس او پیز کی پابندی لازمی ہوگی‘۔
صحت ضوابط پر عمل درآمد میں لاپروائی ناقابل برداشت ہوگی۔ سماجی فاصلہ، ماسک، پابندی سے ہاتھوں کا دھونا اور مقررہ ایس او پیز پر عمل کرنا سب کے لیے ضروری ہوگا۔ 
بیان کے مطابق محکمہ صحت عامہ وبائی صورتحال کو مدنظر رکھ کر حفاظتی تدابیر میں  کمی بیشی کرتا رہے گا۔  

شیئر: