Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل-غزہ کشیدگی: ہلاکتوں میں اضافہ، فرانس کی جنگ بندی کی پیشکش

غزہ میں اسرائیل کے حملوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل اور غزہ کے درمیان کشیدگی نے دونوں طرف مزید جانیں لی ہیں جبکہ دوسری جانب اس خون ریزی کو روکنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے کہا ہے کہ فرانس جنگ بندی کے لیے سکیورٹی کونسل میں قرارداد لا رہا ہے۔ 
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے موجودہ صدر ژانگ جُن نے تصدیق کی ہے کہ اُن کو فرانس کے مستقبل مندوب نکولس دی ریویر نے بتایا کہ ان کا ملک ایک نئی قرارداد تیار کر رہا ہے جس میں جنگ بندی کے لیے کہا جائے گا۔
دوسری جانب ساحلی پٹی میں موجود اے ایف پی کے ایک نمائندے کا کہنا تھا کہ غزہ شہر میں آدھی رات کے بعد وقفے وقفے سے بمباری جاری رہی اور اس دوران اسرائیلی طیاروں کی آواز سے شہری جاگتے رہے۔
راندا ابو سلطان، جن کی عمر 45 سال ہے، کا کہنا تھا کہ ان کے اہل خانہ کو تو اب یاد بھی نہیں کہ نیند کیا ہے۔ 'ہم سب دھماکوں، میزائل اور لڑاکا طیاروں کی آوازوں سے ڈرے رہتے ہیں۔'
سات بچوں کی والدہ کا کہنا تھا کہ 'ہم سب ایک کمرے میں اکھٹا بیٹھے رہتے ہیں۔ میرا چار سالہ بیٹا مجھے بتاتا ہے اسے ڈر ہے کہ اگر وہ سو گیا تو اٹھنے پر وہ ہم سب کو ہلاک پائے گا۔'
اس سے قبل اے ایک پی کے فوٹوگرافر نے غزہ کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کو اسرائیل کے فضائی دفاع کے نظام سے روکے جانے پر آسمان پر روشنی کی لکیریں دیکھیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کے قریب اسرائیلی فورسز اور مظاہرین کے درمیان مختلف مقامات پر جھڑپیں جاری رہیں، جہاں زخمی ہونے والے کئی افراد کو پسپتال میں داخل کرانے کے لیے لے جایا گیا۔
دوسرے شہروں کے فلسطینی اپنے غزہ کے رہائشیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالتے رہے۔
طبی کارکنان کا کہنا ہے کہ درجنوں افراد کا گولیوں لگنے سے آنے والے زخموں کا علاج جاری تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں ایک ہفتے کے دوران 63 بچوں سمیت 2017 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 1400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

شیئر: