Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے متاثرہ انڈیا کو ’بلیک فنگس‘ کے بڑھتے کیسز کا چیلنج

بلیک فنگس ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
حکام نے جمعرات کو کہا ہے کہ انڈیا نے کورونا مریضوں کو متاثر کرنے والی نایاب فنگل بیماری کی کڑی نگرانی کا حکم دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق فنگس یا پھپھوندی کے حملے نے دنیا میں یومیہ سب سے زیادہ کورونا کیسز کی تعداد سے نبردآزما ہسپتالوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
مکرومائیکوسس یا ’بلیک فنگس‘ عام طور پر ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو چکا ہوتا ہے۔ اس میں ناک پر سیاہ دھبے پڑ جاتے ہیں، نظر دھندلا جاتی ہے، سینے میں درد، سانس میں دشواری اور کھانسی کے ساتھ خون آتا ہے۔
اس حوالے سے ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس سے شدید متاثرہ کیسز میں سٹیرائیڈز کے استعمال سے یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے کیونکہ یہ ادویات مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہیں اور شوگر لیول کی سطح بڑھا دیتی ہیں۔
ہیلتھ سیکریٹری لو اگروال نے ریاستی حکومتوں کو اپنے خط میں کہا ہے کہ ’بلیک فنگس‘ نے سٹیرائیڈ تھراپی کروانے والے کورونا مریضوں اور پہلے سے ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے نیا چیلنج پیدا کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’یہ فنگل انفیکشن کورونا کے مریضوں میں مرض کی طوالت اور اموات کا باعث بن رہا ہے۔‘
تاہم انڈین ہیلتھ سیکریٹری نے پورے ملک میں ’بلیک فنگس‘ سے متاثرہ افراد کی تعداد نہیں بتائی لیکن کورونا کی دوسری لہر سے بری طرح متاثرہ ریاستوں میں سے ایک مہاراشٹر میں 15 سو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 276,110 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ جو گذشتہ روز کے مقابلے میں کچھ کم ہیں لیکن اس مہینے کے آغاز میں رپورٹ ہونے والے چار لاکھ کیسز سے کافی کم ہیں۔
انڈیا میں کورونا کیسز کی کل تعداد ڈھائی کروڑ سے زائد ہے جو امریکہ کے بعد دنیا میں دوسری سب سے بڑی تعداد ہے۔ جبکہ گذشتہ رات کی 3,874 اموات کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 287,122 ہو گئی ہے۔

شیئر: