Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی ممالک کے سیاح یورپی یونین کی سفری پابندیوں میں نرمی کے منتظر

یورپی یونین کی جانب سے سفری پابندیوں میں ممکنہ نرمی ان سیاحوں کے لیے امید کی کرن ہے جو سخت موسم گرما سے بچنا چاہتے ہیں (فوٹو: اے پی)
یورپی یونین میں شامل ممالک سفری پابندیوں میں نرمی کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آنے والے موسم گرما کے لیے غیر یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کے لیے نرمی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق یورپی یونین کے ممالک کے 27 سفرا نے تین مئی سے ’محفوظ‘ ممالک کا تعین کرنے اور مکمل ویکیسن لینے والے افراد، جن کا تعلق چاہے کہیں سے بھی ہو، کے لیے پابندی میں نرمی کے یورپی کمیشن پروپوزل کی منظوری دی۔
موجودہ پابندیوں کے مطابق صرف سات ممالک جن میں آسٹریلیا، اسرائیل اور سنگاپور بھی شامل ہیں، سے آنے والے یورپی یونین میں داخل ہو سکتے ہیں، قطع نظر اس بات کے کہ انہوں نے ویکیسن لگوائی ہوئی ہے۔
یہ قدم یورپ اور گلف کی جانب سے آنے والے سمر سیزن کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد سامنے آیا ہے اور وہاں ایئرلائنز بھی سیزن کے لیے اپنی استطاعت بڑھا رہی ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے ہونے والی نرمی کو لاکھوں لوگوں کی جانب سے خوش آمدید کہا جائے گا جو یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ خلیج کے بہت زیادہ درجہ حرارت والے موسم گرما سے بچ سکیں گے۔
دنیا کی سطح پر حکومتیں اپنے شہریوں کو وائرس سے بچانے کے ساتھ ساتھ سیاحت کو پھر سے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں
اسی ہفتے ایمریٹس ائیرلائن کے چیئرمین نے اشارہ دیا تھا کہ متحدہ عرب امارات اگلے ہفتے تک برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے نکل سکتا ہے۔
شیخ احمد بن سعید المکتوم یہ بات دبئی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں بتائی تھی۔
الموسیفر کے ایک حالیہ سروے میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے 80 فیصد رہائشی بارڈرز کھلنے پر پہلے چھ ماہ میں بین الاقوامی سفر کرنا چاہتے ہیں۔
 

شیئر: