Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: چین 

عالمی امن کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری سلامتی کونسل کی ہے(فوٹو ٹوئٹر)
چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ اسرائیل جلد از جلد غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرے۔  
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ میں متعین چین کے سفیر نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری سلامتی کونسل کی ہے اسے فلسطین اسرائیل مسئلہ حل کرانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین دو ریاستی حل کا حامی تھا، ہے اور رہے گا۔  مسئلہ فلسطین ستر برس سے زیادہ عرصےسے اقوام متحدہ کے ایجنڈے کا حصہ بنا ہوا ہے۔  ہر مرتبہ ہنگامے ہوتے ہیں جو بین الاقوامی قانون کی بالادستی کے لیے تنبیہ کا الارم ہیں۔ یہ کثیر فریقی طریقہ کار کے موثر ہونے کا امتحان ہے۔ 
چینی سفیر نے کہا کہ فلسطین اسرائیل کشمکش کا نیا دور ہمیں یاد دلا رہا ہے کہ ہمارے لیے مشرق وسطی کے مسئلے کو اس کے  دھارے سے نکلنے کی اجازت دینا ممکن نہیں ہم مسئلہ فلسطین کو حاشیے کی طرف نہیں دھکیل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا- سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ واجب النفاذ قراردادیں بھلائی نہیں جاسکتیں۔ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داری سے پہلو تہی نہیں کرسکتی۔ پائدار حل دو ریاستی فارمولے کی بنیاد پر ہی ہوسکتا ہے۔ 
چینی سفیر نے انتباہ کیا کہ مسجد اقصی اور اس کے اندر و باہر حالیہ محاذ آرائیاں مشرقی بیت المقدس میں مسلسل کشیدگی کا پتہ دے رہی ہیں۔

چین کا کہنا ہے عالمی برادری کسی بھی تاخیر کے بغیرکردار ادا کرے( فوٹو ٹوئٹر)

چین تمام متعلقہ فریقوں کو ضبط و تحمل سے کام لینے اور صورتحال کو دھماکہ خیز بنانے والے اقدامات سے باز رہنے کی تلقین کرتا رہا ہے اور کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل سے چین کا مطالبہ ہے کہ وہ بیت المقدس کی تاریخی حیثیت اور موجودہ پوزیشن کا تحفظ کرے- فلسطینیوں کا انخلا بند کرے۔ آباد کاری کی ساری سرگرمیاں معطل کرے مسلم معاشرے کے خلاف اشتعال انگیزی اور تشدد بند کرے۔
اقوام متحدہ میں متعین چینی سفیر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی تاخیر کے بغیر حرکت میں آئے۔ فلسطین کی انسانی مدد کرے فلسطینی پناہ گزینوں کے روزگار اور مدد کے لیے قائم اقوام متحدہ کی ایجنسی اونروا کو ہنگامی فنڈ فراہم کرے اور اسرائیل فلسطینیوں تک انسانی امداد کی ترسیل کو آسان بنائے۔

شیئر: