Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امارات سے آنے والوں کا منظور شدہ لیبارٹریز ٹیسٹ ہی قابل قبول‘

خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ایئر لائنز پر بھاری جرمانے عائد ہوں گے (فوٹو اے ایف پی)
حکومت پاکستان نے تمام ایئر لائنز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے آنے والے مسافروں کا صرف منظور شدہ لیبارٹریز سے کیا گیا کورونا منفی ٹیسٹ قبول کیا جائے گا۔   
این سی او سی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق ‘متحدہ عرب امارات سے آنے والے مسافروں کا صرف منظور شدہ لیبارٹریز کا کورونا منفی ٹیسٹ قبول کیا جائے گا، جبکہ خلاف ورزی کرنے والی ائیر لائنز پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔‘  
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا کیسز اور ویکسینیشن مہم کا جائزہ لیا گیا ہے۔  
این سی او سی اجلاس میں بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں کورونا کیسز کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق ’متحدہ عرب امارات سے آنے والے مسافروں کو صرف منظور شدہ لیبارٹریز کا ٹیسٹ ہونے کی صورت میں ہی پاکستان داخلے کی اجازت دی جائے گی، غیر منظور شدہ لیبارٹریز سے کرائے گئے ٹیسٹ کے حامل مسافر ہونے کی صورت میں متعلقہ ایئر لائنز پر بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ جعلی رپورٹ جمع کروانے والے مسافروں کا داخلہ روکا جا سکے۔‘ 
خیال رہے کہ اماراتی حکومت نے پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے مختلف ریاستوں میں قائم 70 لیبارٹریز کو منظور شدہ قرار دیا ہے۔ یہ فہرست متحدہ عرب امارات کی سرکاری ویب سائٹ www.u.ae پر دیکھی جاسکتی ہے۔  
واضح رہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس سے قبل بیرون ملک خصوصا خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں میں کورنا مثبت ہونے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔  
خیال رہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے داخلہ کے لیے حکومت پاکستان نے مسافروں کے لیے 72 گھنٹے قبل کی کورونا منفی رپورٹ لازمی قرار دی ہے, جبکہ پاکستان پہنچنے پر مسافروں کا اینٹی ریپڈ ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ  36 ممالک کو سی کیٹگری میں شامل کر رکھا ہے جس سے آنے والے مسافروں کی داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے۔  
سنیچر کو ہونے والے این سی او سی اجلاس میں پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں کمی پر اظہار اطمینان کیا گیا جبکہ صوبہ سندھ میں کورونا کیسز میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔  

36 ممالک کو سی کیٹگری میں شامل کر رکھا ہے جس سے آنے والے مسافروں کی داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے (فوٹو اے ایف پی)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی اضلاع میں کورونا ویکسین نہ لگوانے والے سیاحوں کو ہوٹل میں بکنگز نہیں دی جائے گی۔  
اس کا اطلاق یکم جون سے 50 سال سے زائد عمر کی افراد پر ہوگا، جبکہ یکم جولائی سے 30 سال سے زائد عمر کی افراد پر بھی اس فیصلہ کا اطلاق کر دیا جائے گا۔ 
این سی او سی نے شعبہ تعلیم سے وابسطہ افراد کے لیے 10 جون تک کورونا ویکسین لازمی قرار دے دی ہے۔ اس حوالے تمام اساتذہ کسی بھی ویکسین سینٹر جا کر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔  
این سی او سے نے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات 23 جون سے 29 جولائی تک کروانے کی منظوری دی ہے, جبکہ دسویں اور بارہویں جماعت کی کلاسز کا آغاز 31 مئی سے کیا جائے گا۔ 
این سی او سی نے 5 فیصد سے کم شرح کے کورونا کیسز والے اضلاع میں تفریحی پارکس اور سوئمنگ پولز 30 مئی سے کھولنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔  

شیئر: