ماضی کے مقابلے آج خواتین تقریباً ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بہ شانہ کام کر رہی ہیں۔ سکول کالج ہو یا سائنس و ٹینکالوجی خواتین اپنا کردار بخوبی نبھا رہی ہیں۔
لیکن جہاں آج بھی معاشرے میں عورت کو صنف نازک سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان کے صوبہ سندھ کے قبائلی علاقے گھوٹکی سے تعلق رکھنے والی فرزانہ شر معاشرے کی اس سوچ کو غلط ثابت کر رہی ہیں۔
فرزانہ شر روزانہ کے گھریلو کام کاج میں ہمت کے ساتھ اپنے والدین کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔

گذشتہ چند روز سے پاکستانی سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں۔ جن میں فرزانہ شر کو موٹر بائیک پر اپنے والد کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ موٹر بائیک فرزانہ چلا رہی ہیں۔ جبکہ ان کے والد اُن کے پیچھے ایک بچے کو گود میں لیے بیٹھے ہیں۔ دوسری تصویر میں فرزانہ گھر میں موجود جانوروں کا چارہ بھی موٹر بائیک پر لاد کر لا رہی ہیں۔
صارفین کی جانب سے تصاویر اور ان میں موجود فرزانہ کو ہمت و حوصلے کا نشان سمجھتے ہوئے مختلف تبصروں کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
ٹوئٹر صارف صائمہ ماہین معاشرے کی سوچ کے بارے میں بات کرتے ہوئے لکھتی ہین کہ ’سندھ کے شمالی ضلع گھوٹکی سے یہ حیران کن تصویر جس میں فرزانہ اپنے والد کے ہمراہ گھر کے کام کاج کے لیے انہیں موٹر بائیک پر لے جا رہی ہیں۔ ان کے والد معاشرے کی دقیانوسی سوچ کو بندلے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
نئے شعور کے چرچے ہیں چار سو اخترؔ
مجھے یقیں ہے یہ کہنہ سماج بدلے گا
نئے شعور کے چرچے ہیں چار سو اخترؔ
مجھے یقیں ہے یہ کہنہ سماج بدلے گاWhat a powerful picture from Ghotki, Sindh.
Farzana Shar drives her father for Daily chores in northern district of Sindh,Pakistan!Her father is contributing to breaking the stereotypes! pic.twitter.com/bCfeNkj3mb
— Saima Maheen (@saima_maheen) May 29, 2021