Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحراحمر میں حوثی مسلسل حملے کر سکتے ہیں، یمنی وزیر اطلاعات

پاکستان کی جانب سے حوثی حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔ (فوٹو العربیہ)
یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی نے بحراحمر میں حوثیوں کے حملوں میں اضافے سے خبردار کیا ہے۔ یہ اطلاع یمن کےسرکاری خبر رساں ادارے سبا نیوز نے دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق معمر العریانی نے کہا کہ حوثی ملیشیا کی اس طرح کی کارروائیوں سے دنیا کی سب سے اہم آبی گزرگاہوں میں تجارتی  بحری جہازوں کی سلامتی اور حفاظت  کو خطرات درپیش ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حوثی باغی ان دنوں گائیڈڈ کشتیوں کے ذریعے حملے کرنے کے لئے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ استعمال کر رہے ہیں۔

امارات، بحرین سمیت متعدد ممالک اور تنظیموں نے حملے کی مذمت کی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

معمر العریانی نے حوثیوں کی جانب سے سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی اور خطے میں انتشار پھیلانے کے لئے ایرانی ایجنڈے پر ان کے نفاذ کی بھی تصدیق کی ہے۔
وزیر اطلاعات نے بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ  کی سلامتی کونسل میں مستقل رکن ممالک اور یمن میں امریکی اور اقوام متحدہ کے سفیروں پر زور دیا  ہے کہ وہ ان باغی حملوں کی مذمت کریں۔
انہوں نے ان حملوں کے خلاف سنجیدہ اقدام اٹھانے کی اپیل کی ہے جو نہ صرف یمن کے استحکام بلکہ بین الاقوامی سلامتی اور دنیا کے مفادات کو بھی ہدف بناتے ہیں۔
دریں اثنا اتحاد ی افواج کے کمانڈ سنٹر نے بتایا  ہے کہ گذشتہ روز ہفتے کو عرب اتحاد نے حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب کے علاقے خمیس مشیط کی جانب بھیجے گئے بارود سے بھرے ڈرون کو مار گرایا تھا۔

حوثی باغی ایسے حملوں کے لئے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ استعمال کر رہے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

متحدہ عرب امارات، بحرین، اسلامی تعاون تنظیم اور مسلم ورلڈ لیگ سمیت متعدد ممالک اور تنظیموں کی طرف سے اس حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
کویت کی وزارت برائے امور خارجہ نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ اس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے اٹھائے گئے تمام اقدامات میں اس کے ساتھ ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ  کی جانب سے بھی کہا  گیا ہے کہ  ہم اس طرح کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں جو خطے میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔
 

شیئر: