Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کویت کے لیے پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ جولائی سے شروع ہونے کا امکان‘

اکمل خان کے مطابق ’پاکستانیوں کے لیے کویت میں مستقل ملازمتیں ہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان اور کویت کے درمیان 10 سال بعد ویزوں کی بحالی کے اعلان پر اُمید ظاہر کی جارہی ہے کہ کویت کے لیے پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ کا سلسلہ جولائی سے شروع ہو جائے گا۔
وزارت سمندر پار پاکستانی کے ذیلی ادارے اوورسیز امپلائمنٹ کارپوریشن کے ڈائریکٹر اکمل خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کویت کے لیے پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ جولائی سے شروع کو جائے گی جس کے لیے ورکنگ کر لی گئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نہ صرف پاکستانی لیبر بلکہ پروفیشنلز کے لیے بھی کویت میں مختلف شعبوں میں بھر پور مواقع موجود ہیں اور 10 سال بعد ویزوں کی باضابطہ بحالی کا اعلان ایک خوش آئند عمل ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان اور کویت کے درمیان مختلف شعبوں میں ملازمتوں کے مواقعوں کے حوالے سے بات چیت گذشتہ دو سالوں سے جاری تھی اور اس پر کافی حد تک کام مکمل ہوچکا ہے۔‘
پاکستانیوں کے لیے کن شعبوں میں مواقع موجود ہیں؟ 
ڈائریکٹر اوورسیز امپلائمنٹ کارپوریشن اکمل خان کے مطابق ’پاکستان سے میڈیکل پروفیشنلز پابندی کے باوجود خصوصی اجازت نامے کے تحت کویت بھجوائے گئے ہیں اور گذشتہ ایک سال میں ایک ہزار سے زائد میڈیکل شعبے سے منسلک افراد کویت میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میڈیکل شعبوں کے علاوہ مکینیکل، آئل ریفائنریز، انجینیئرز اور دیگر شعبوں میں افرادی قوت بڑھانے کے لیے پاکستانی ورکرز بھجوانے کے حوالے سے معاہدے کیے جائیں گے۔‘
ان کے مطابق ’کویتی حکام کے ساتھ وزارت سمندر پار پاکستانی نے کافی حد تک کام مکمل کر لیا ہے اور امید ہے کہ ویزوں کی بحالی کا باضابطہ سلسلہ جولائی سے شروع ہو جائے گا۔‘
 

گذشتہ سال جولائی سے اب تک 1200 سے زائد میڈیکل پروفیشنلز پاکستان سے کویت روانہ ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ کویت میں پاکستانیوں کے لیے مواقع اس لیے بھی زیادہ ہیں کیونکہ یہ ملازمتیں ایک دو سال کنٹریکٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ یہ مستقل ملازمتیں ہیں۔
’پہلے مرحلے میں میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کو بھجوایا جائے گا اور اس شعبے سے ڈیمانڈ اب بھی اتنی تعداد میں موجود ہے کہ 70 فیصد ہی پوری کی جا سکی ہے جبکہ کچھ پروفیشنلز آئندہ چند ہفتوں میں روانہ ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ورکرز کے علاوہ بزنس ویزوں کی بحالی سے پاکستان اور کویت کے درمیان مزید تجارت کو فروغ ملے گا جس سے دیگر شعبوں میں بھی روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
 وائس چیئرمین ’اوورسیز امپلائیز پروموٹر‘ کیپٹن (ر) نسیم اختر نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستانی ورکرز کے لیے کویت سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد تیسرا بڑا ملک ہے۔
’کویت کے لیے ویزوں کی بحالی سے آئندہ چند سالوں میں ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے کیونکہ پابندی لگنے سے پہلے بھی پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کویت میں موجود تھی۔‘

وزارت خارجہ کے مطابق ’'خلیجی ممالک میں رہائش پذیر پاکستانی کویت کے لیے آن لائن ویزوں کی سہولت بھی موجود ہوگی۔‘ (فوٹو: دفتر خارجہ)

انہوں نے کہا کہ ویزوں کی بحالی کے بعد آئی ٹی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھر پور مواقع میسر آئیں گے اور اس حوالے سے جلد سیمینار بھی منعقد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ کویت نے کاروباری اور فیملی ویزوں کی بحالی کا اعلان وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے دورہ کویت کے بعد کیا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 'خلیجی ممالک میں رہائش پذیر پاکستانیوں کے لیے کویت کے آن لائن ویزوں کی سہولت بھی موجود ہوگی جبکہ پاکستان اور کویتی حکام مختلف شعبوں میں افرادی قوت بھجوانے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔‘

شیئر: