Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسینیشن کی تشہیری مہم میں قاضی واجد کی تصویر پر تنازع

قاضی واجد کی تصویر ویکسینیشن مہم کی آگاہی کے لیے استعمال کی گئی تھی (فوٹو: فیس بک)
پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کے معروف اداکار قاضی واجد 2018 میں انتقال کر چکے ہیں، لیکن ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور کی مختلف شاہراہوں پر کورونا ویکسین سے متعلق آگاہی مہم کے لیے ان کی تصاویر کا استعمال ہوا تو سوشل میڈیا نے سوال اٹھانا شروع کر دیے۔
فیس بک اور ٹوئٹر پر قاضی واجد کی تصویر لگے سٹریمر شیئر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ’جب ایک شخصیت کورونا وائرس سامنے آنے سے بھی قبل انتقال کر چکی ہے تو انسداد کوورنا ویکسینیشن مہم کے لیے ان کی تصویر کس منطق کے تحت استعمال کی جا رہی ہے؟
سوشل میڈیا پر مسلسل تنقید کے بعد لاہور کی ضلعی انتظامیہ کو معاملے کا نوٹس لینا پڑا جس کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ قاضی واجد کی تصویر والے سٹریمر اتار لیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے حرکت میں آنے سے قبل ٹوئٹر اور فیس بک پر قاضی واجد کی تصویر والے سٹریمر شیئر کرنے والے صارفین نے اسے کہیں انتظامیہ کی غیرسنجیدگی قرار دیا تو کہیں آگاہی جیسے اہم مقصد کے لیے ایسے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹوئٹر صارف زاہد خواجہ آگاہی کی غرض سے لگائے گئے سٹریمرز پر مرحوم اداکار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’اب اس دنیائے فانی سے رخصت ہونے والوں کے لیے بھی لاہور میں کورونا ویکسین لگوانے کی سہولت موجود ہے۔‘
’ضلعی انتظامیہ لاہور کی طرف سے شاہراہوں پر لگائے گئے کورونا ویکسین ڈرائیو کے بینرز پر مرحوم اداکار قاضی واجد کی تصویر لگائی گئی ہے جن کا انتقال 11 فروری 2018 کو ہوا تھا۔‘
 

قاضی واجد کی تصویر کے استعمال پر کچھ سوشل میڈیا صارفین برہم نظر آئے تو بعض نے اسے حکومتی نااہلی سے تعبیر کیا۔
ملک زبیر اعوان نامی صارف نے اسے ’نااہلی کی انتہا‘ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’پی ٹی آئی حکومت کورونا وائرس کے خلاف ایسے لڑ رہی ہے۔‘

ٹوئٹر ہینڈل میاں ندیم نے چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی، ’بُزدار حکومت کی پھُرتیاں‘، کورونا ویکسین اشتہاری مہم میں معروف اداکار قاضی واجد مرحوم کو ویکسین لگا دی جو 2018 میں وفات پا چُکے ہیں۔ اسے کہتے ہیں وسیم اکرم پلس کا ایک اور پلس۔‘

ضلعی انتظامیہ کی مہم سے متعلق گفتگو ٹوئٹر سے آگے بڑھ کر فیس بک تک پہنچی تو وہاں بھی صارفین نے مرحوم اداکار کی تصویر کے استعمال پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
فیس بک صارف ندیم حسین نے لکھا کہ ’حکومت پنجاب کی جانب سے لگایا گیا یہ سائن بورڈ حکومت اور بیوروکریسی کی سستی کو ظاہر کرتا ہے۔ سائن بورڈ پر معروف اداکار قاضی واجد کی تصاویر کورونا ویکسین کی آگاہی مہم کے لیے لگائی گئی ہے جبکہ قاضی واجد 2018  میں انتقال کر چکے ہیں اس وقت کورونا وائرس موجود ہی نہیں تھا۔ یہ دور اندیش اور بہترین بیوروکریسی کا وژن ہے کہ انہوں نے 87  برس کے اداکار کا سہارا لیا جنہیں گزرے قریباً تین سال ہو چکے ہیں۔‘

کورونا وائرس ویکسین سے متعلق آگاہی مہم میں قاضی واجد کی تصویر استعمال کرنے پر ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’پرنٹگ پریس کی غلطی سے قاضی واجد کی تصویر لگی، اس کی نشاندھی کے بعد ان کی تصویر والے 15 سٹریمرز اتارے دیے گئے ہیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر ایک ہی تصویر گذشتہ ہفتے سے گردش کر رہی ہے جو سٹریمر اتارے جانے سے پہلے کی ہے۔ یہ سٹریمر ایک ہفتہ قبل لگائے گئے تھے۔ اس سے پہلے ملک بھر سے شوبز شخصیات کو اکٹھا کر کے ایک تقریب بھی منعقد کی گئی تھی۔
تین برس قبل 2018 میں کراچی میں انتقال کرنے والے قاضی واجد نے اپنے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا تھا۔ 25 برس تک کام کے بعد ریڈیو پاکستان چھوڑنے اور ٹی وی کے ہی ہو رہنے والے قاضی واجد کو پرائیڈ آف پرفارمنس بھی دیا گیا۔ 

شیئر: