Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردنی قیدی 20 سال بعد اسرائیلی جیل سے رہا ہو کر گھر پہنچ گیا

عبداللہ ابو جابر اسرائیلی بس میں بم نصب کرنے کے جرم میں سزا پوری کی ہے (فوٹو روئٹرز)
اسرائیلی جیل میں لمبے عرصے سے قید ایک اردنی شہری گذشتہ روز منگل کو گھر پہنچ گیا، یہ بات اردنی عہدیدار نے بتائی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے ایک اسرائیلی بس میں بم نصب کرنے کے جرم میں 20 سال کے طویل عرصے کی سزا پوری کی ہے۔
بس میں دھماکے کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

ابو جابر کے والدین عمان کے قریب البقعہ فلسطینی کیمپ میں رہتے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

تل ابیب میں دسمبر 2000 میں ایک بس میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے کے بعد 44 سالہ عبداللہ ابو جابر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اردن اور اسرائیل  کے مابین 1994 کے امن معاہدے کے بعد تعلقات معمول پر آنے سے ہزاروں اردنی باشندے اسرائیل میں مختلف نوعیت کے کام انجام دے رہے تھے جن میں سے عبداللہ ابو جابر بھی ایک تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا  ہے کہ عبداللہ ابو جابراسرائیلی جیل میں قید 22 سیاسی قیدیوں میں شامل تھا۔ اردن کے دارالحکومت عمان کے قریب البقعہ فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں اپنے والدین کے گھر پہنچا ہے۔

44 سالہ عبداللہ کو دسمبر2000 میں تل ابیب کےعلاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔(فوٹو روئیٹرز)

علاوہ ازیں اسرائیلی وزارت خارجہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ ماہ دو مزید اردنی باشندوں کے خلاف الزامات عائد کر دیے تھے۔
ان دونوں اردنی شہریوں کو سرحد عبور کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اوران سے چاقو برآمد ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق ان دونوں کی گرفتاری کے بعد مقدمے کی سماعت شروع کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اردن کی اسرائیل کے ساتھ  ایک طویل سرحد ہے۔
گذشتہ مہینے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے خلاف اور مسجد اقصی میں فلسطینی نمازیوں اور مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے خلاف اس علاقے میں مظاہرین کی جانب سے کافی احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

اردن میں موجود ایک کروڑ شہری زیادہ تر فلسطینی نژاد ہیں (فوٹو روئیٹرز)

فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے ساتھ اسرائیل کے ناروا سلوک کے باعث دونوں ممالک کے مابین سیاسی تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
جس کے بعد اردن کی حکومت کو غیر مقبول معاہدہ ختم کرنے کے لیے عوام کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ اردن کے ایک کروڑ شہری زیادہ تر فلسطینی نژاد ہیں۔ ان فلسطینیوں کو 1948 میں اسرائیل کے ساتھ لڑائی اورعلاقے پر اسرائیلی قبضے کے بعد اپنے خاندان اورعلاقے سے نکالے گئے دیگر فلسطینیوں کے ہمراہ اردن میں پناہ لینی پڑی تھی۔
مغربی کنارے، مشرقی بیت المقدس اور دریائے اردن کے دوسری جانب ان شہریوں کے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ اسرائیل نے1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں ان علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

شیئر: