Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کے سرکاری سکول میں لوڈشیڈنگ سے متعدد بچے بے ہوش

سہیل خان نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ واقعے میں 25 بچے بے ہوش ہوئے (فوٹو سکول انتظامیہ)
اسلام آباد میں شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث ایک پرائمری سکول میں متعدد بچے بے ہوش ہو گئے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد کے بھارہ کہو زون کے ایریا ایجوکیشن آفیسر سہیل خان نے تصدیق کی کہ ’مضافاتی علاقے مل پور کے سرکاری پرائمری سکول میں آج صبح سے بجلی نہیں تھی اور شدید گرمی کی تاب نہ لا کر چھوٹے بچے بے ہوش ہو گئے۔‘
گرمیاں شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ: کیا مسئلہ گنجائش ہے یا ترسیل؟
انہوں نے کہا کہ ’صبح ساڑھے نو بجے تین بچے بے ہوش ہوئے اس کے بعد ساڑھے گیارہ بجے چار مزید بچے بے ہوش ہوئے۔‘ انہوں نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ واقعے میں 25 بچے بے ہوش ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عام طور پر مل پور میں بجلی نہیں جاتی اور گذشتہ سال جون میں ایسی گرمی بھی نہیں تھی اس وجہ سے کسی کو اندازہ نہ تھا کہ اس سال اتنی شدید موسم ہو سکتا ہے۔‘
سہیل خان نے کہا کہ ’کئی بچوں نے ناشتہ نہیں کر رکھا تھا اور ان کا شوگر لیول بھی کم تھا شاید یہ بھی بے ہوشی کی وجہ بنی ہو۔‘
انہوں نے بتایا کہ تمام بچوں کو فوری ابتدائی طبی امداد دے کر گھروں میں بھیج دیا گیا ہے۔ تمام بچوں کی حالت اب بہتر تھی۔
گورنمنٹ فیڈرل سکول میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد 200 سے زائد ہے۔
واقعے کے بعد سکول انتظامیہ نے بچوں کو چھٹی دے دی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واپڈا کو بجلی بندش کی اطلاع دی، لیکن اس کے باوجود بجلی بحال نہیں کی گئی۔
اس سوال پر کہ اسلام آباد فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور انتظامیہ اس طرح کے واقعات کے سدباب کے لیے اب کیا اقدامات کرے گی؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے آج ایک اجلاس ہو گا جس میں اسلام آباد کے پرائمری سکولوں میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے سولر سسٹم لگانے پر غور کیا جائے گا تاکہ لوڈ شیڈنگ کے دوران بھی پنکھے چلتے رہیں۔
لوڈ شیڈنگ سے بچوں کی بے ہوشی کے واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔

گورنمنٹ فیڈرل سکول میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد 200 سے زائد ہے (فوٹو: سکول انتظامیہ)

صحافی اویس یوسف زئی نے لکھا کہ ’موسم کی شدت کے باعث ہر سال تعلیمی اداروں میں جون سے گرمیوں کی چھٹیاں سٹارٹ ہو جاتی تھیں۔ اس مرتبہ سارا سال چھٹیاں یا آن لائن کلاسز چلیں مگر گرمی شدید ہوئی تو سکول اوپن کر دیے گئے۔ فیصلہ سازوں کے بچے یقینا ایئر کنڈیشنڈ سکولوں میں پڑھتے ہوں گے۔
لوڈ شیڈنگ پر وزارت توانائی کا موقف
وزارت توانائی نے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وضاحتی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ملک بھر میں شدید گرمی کی وجہ سے بجلی کا استعمال کافی بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے بجلی تقسیم کار سسٹم میں لوکل فالٹس بھی معمول سے بڑھ گئیں ہیں۔
تمام ڈسکوز کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں کہ اضافی عملے کی تعیناتی سمیت ٹرانسفارمرز اور دیگر ضروری آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اس ضمن میں  پاور ڈویژن مسلسل صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہا ہے کسی بھی لوکل فالٹ کی صورت میں متعلقہ کمپلینٹ نمبر یا ہمارے سنٹرل نمبر  118پر کال یا 8118پر SMSکریں تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے بھی اپنے کنٹرول رومز کے نمبر شیئر کردیے ہیں۔

شیئر: