Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے والے داعشی کو سزائے موت

سیکیورٹی اہلکار پر نماز فجر کے دوران چھری سے حملہ کیا گیا تھا (فوٹو: سبق)
سعودی وزارت داخلہ نے  کہا ہے کہ ’جدہ میں سیکیورٹی اہلکار کے قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر داعش کے ایک دہشت گرد کو سزائے موت دی گئی ہے۔‘ 
سرکاری خبر رساں ایجنی ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ ’مصری شہری ولید سامی الزھیری نے 12 نومبر 2020 کو جدہ میں سیکیورٹی اہلکار ھادی بن مسفر القحطانی کو ہلاک کردیا تھا۔ سیکیورٹی اہلکار پر نماز فجر کے دوران چھری سے حملہ کیا گیا تھا۔‘
سیکیورٹی اہلکار ھادی بن مسفر القحطانی ڈیوٹی پر تھے اور نماز کے لیے پٹرول سٹیشن پر رکے تھے۔
بیان کے مطابق ’سیکیورٹی فورس نے ملزم کو گرفتار کیا۔ پوچھ گچھ  کے دوران اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی نجی جھگڑا نہیں تھا۔ دہشت گرد تنظیم داعش سے وابستگی کی بنا پر حملہ کیا تھا۔‘
’ولید سامی الزھیری پر قتل اور دہشت گردانہ تنظیم سے وابستگی کی فرد جرم عائد کرکے سپیشل فوجداری کی عدالت کے حوالے کیا گیا تھا۔‘ 
اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے بھی سزا کی توثیق کردی تھی جبکہ ایوان شاہی نے عدالتی فیصلے پرعمل درآمد کا فرمان جاری کردیا تھا۔ 
 

شیئر: