قیامِ پاکستان کے بعد کے برسوں کا ذکر ہے۔ نامور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو، شاعر احمد راہی اور فلمی ہدایت کار مسعود پرویز ایک فلم کی منصوبہ بندی میں مصروف ہوتے ہیں۔ ہیرو کے رول کے لیے کمال نامی اداکار کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
ایک دن فلم کے پروڈکشن آفس میں مردانہ وجاہت اور مسحورکن آواز کا حامل ایک نوجوان کسی کام سے آتا ہے۔ ہدایت کار نے فطری ہیرو دکھنے والے اس نوجوان کو کمال کی جگہ ہیرو کا رول دینے کی پیش کش کردی۔
1950 میں ’بیلی‘ نام سے ریلیز ہونے والی یہ فلم شائقین سے بہت زیادہ مقبولیت نہ سمیٹ سکی مگر اس نے فلم انڈسٹری کو آنے والے دور کی سب سے مقبول اور مسحورکن فلمی جوڑی عطا کی۔
مزید پڑھیں
-
’انکل سرگم‘ کے خالق فاروق قیصر نہیں رہےNode ID: 565691
-
’سانس لینے میں دشواری‘، دلیپ کمار ممبئی کے ہسپتال میں داخلNode ID: 571621