Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عبدالرحمن السدیس سے پاکستان اور افغانستان کے وزرا کی ملاقات

دونوں وزارا کو امن کانفرنس کے مثبت فیصلوں پر مبارکباد پیش کی۔( فوٹو ایس پی اے)  
سعودی عرب میں  مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس سے جمعے کو پاکستان کے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری اور افغانستان کے وزیر حج و اوقاف و رہنمائی شیخ محمد قاسم حلیمی نے ملاقا ت کی ہے۔
اس موقع پر مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید، مملکت میں متعین افغان سفیر احمد جاوید مجددی، او آئی سی میں افغان سفیر ڈاکٹر شفیق اور پاکستانی اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر قبلہ ایاز بھی موجود تھے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے  مطابق ڈاکٹر السدیس نے پاکستان اور افغانستان کے وزرا کو افغانستان اعلان امن کانفرنس کے مثبت فیصلوں پر مبارکباد پیش کی۔  

پاکستانی اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر قبلہ ایاز بھی موجود تھے۔(فوٹو ایس پی اے)

ڈاکٹر السدیس نے اس موقع پر کہا کہ  شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افغانستان میں امن و امان قائم کرانے کے لیے متحارب فریقوں کے درمیان مصالحت کی حمایت، افغان بحران کے جامع پائیدار حل کے لیے جو کاوشیں کیں وہ قابل قدر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی تاریخ رہی ہے کہ اس نے ہمیشہ دہشتگردی و انتہا پسندی کی مخالفت، مسلمانوں کے مسائل کے حل، دین اسلام کی رواداری، میانہ روی، اعتدال پسندی اور امن و سلامتی کے اصولوں کی آبیاری اور مسائل کے سیاسی حل اپنانے کے لیے ہمیشہ کوشش کی ہے۔ 
ڈاکٹر السدیس نے کہا کہ مکہ السلام کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ کانفرنس کی تاریخی کامیابی کا ثبوت ہے۔ قومی مصالحت تک رسائی قدر مشترک پر اتفاق رائے اور نکتہ ہائے نظر  کو قریب لانے میں علما کا کردار اہم ہے۔ علما کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن و استحکام کے فروغ کے لیے کام کریں۔ اس امر کو یقینی بنائے کہ تشدد کا کسی مذہب، کسی قومیت یا تمدن یا نسل سے کوئی تعلق نہیں۔ 
مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلی نے کہا کہ ہر طرح کی دہشتگردی اور انتہا پسندی سے پیدا ہونے والا تشدد، شہریوں پر حملے اور خودکش حملے اسلام کے بنیادی عقائد کے منافی ہیں۔
انہوں نے افغانستان میں امن و امان  کے قیام اور مصالحت کی سرپرستی کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ 
ڈاکٹر السدیس نے افغان علما سے کہا کہ وہ اتحاد و اتفاق کا ماحول بنائیں۔ تفرقہ و انتشار سے دور رہیں اور دونوں کو دور رکھیں۔ امن و استحکام کے قیام پر زور دیں۔ رواداری اور مصالحت کی ترغیب دیں۔ اختلافات، لڑائی جھگڑوں اور کشمکشوں سے دور رہیں۔
انہوں نے مزید  کہا کہ مہ مکرمہ میں پاکستان اور افغانستان کے منتخب علما کی جانب سے افغانستان میں قیام امن کے تاریخی اعلان کی حمایت افغان بحران کے حل کی جہت میں خوش آئند اقدام ہے۔ 
ڈاکٹر صالح بن حمید نے اس موقع پرکہا کہ مسجد الحرام کے پہلو سے افغانستان میں اعلان السلام پر دستخط تاریخی عمل ہے۔ 
پاکستانی وزیرمذہبی امور نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے تاریخی اور غیرمتزلزل موقف پر شاہ سلمان اور ولی عہد کے لیے قدرو منزلت کا اظہار کیا۔
افغان وزیر نے کہا کہ سعودی عرب نے افغان عوام میں مصالحت کے لیے پاکستان اور افغانستان کے منتخب علما کو یکجا کرکے مبارک کام کیا ہے۔  

شیئر: