Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نسل پرستانہ ٹویٹس کے بعد ای سی بی کا کھلاڑیوں کے میڈیا اکاؤنٹس کے جائزے کا اعلان

اولی رابنسن کی ماضی میں کی گئی نسل پرستانہ ٹویٹس وائرل ہو گئی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے بولر اولی رابنسن کی نسل پرستانہ ٹویٹس وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت متعلقہ افراد کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گذشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کے دوران 2012 اور 2013 میں نسل پرستی اور جنس پسندی کی پوسٹوں کے دوبارہ منظر عام پر آنے کے بعد سسکیس سیمر کو انگلینڈ ٹیم سے معطل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انگلش بولر اولی رابنسن کے ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد ان کی نسل پرستانہ اور جنسی تعصب پر مبنی ٹویٹس وائرل ہونا شروع ہو گئی تھیں، جس کے بعد انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ان کے خلاف کاروائی شروع کر دی تھی۔
اولی رابنسن کی ٹویٹس وائرل ہونے کے بعد متعدد بین الااقومی کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال بھی کی گئی ہے۔ ایک نامعلوم کھلاڑی کی 16 سال سے کم عمر میں کی گئی جارہانہ ٹویٹس بھی سامنے آئی ہیں۔
اس کے علاوہ، انگلینڈ کے تجربہ کار کھلاڑی جیمنر اینڈرسن، جوس بٹلر اور کپتان ایئن مورگن کو بھی ممکنہ طور پر جارہانہ پیغامات کی اشاعت کے الزام کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ای سی بی بورڈ نے معاملے پر مزید غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم ہفتے کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بورڈ نے کسی بھی تاریخی امور کو دور کرنے، تمام لوگوں کو ان کی ذاتی ذمہ داری یاد دلانے، کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے سوشل میڈیا کا جائزہ لینے کے لیے ایگزیکٹو کی سفارش پر اتفاق کیا ہے۔‘
’بورڈ کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ معطلی کے بارے میں فیصلے کرنے کے لیے صحیح عمل موجود ہے۔‘

ای سی بی نے کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

رابنسن کی ٹوئٹر پوسٹس کے بارے میں انکشافات تب سامنے آئے جب انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں امتیازی سلوک ختم کرنے کے عزم کے اظہار کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کی ابتدائی صبح قطار میں کھڑی ہو گئیں۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے یکجہتی کے لیے شرٹس بھی پہن رکھی تھیں جن پر لکھا تھا ’کرکٹ کا کھیل سب کے لیے ہے۔‘
یہ معاملہ صرف انگلینڈ کے بین الااقومی میچوں تک ہی محدود نہیں رہا، کاؤنٹی فریق نے جمعے کو کیے گئے اعلان میں اپنے پانچ کھلاڑیوں کی جانب سے جارہانہ ٹویٹس کے الزامات پر فوری تفتیش کا آغاز کیا ہے۔
پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (پی سی اے) کے چیف ایگزیکٹو روب لنچ نے کہا کہ گذشتہ ہفتہ تمام پیشہ ور کرکٹرز کے لیے ایک اہم دور رہا۔
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے اراکین اور ای سی بی کے ساتھ مل کر مزید کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں، اس کے علاوہ بھی ہم مل کر بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔‘

شیئر: