Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’20 ہزار میں غریب کے گھر کا بجٹ بنا کے دکھا دیں‘

کچھ صارفین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بجٹ کے بعد مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا (فوٹو: روئٹرز)
وفاق کے بعد پنجاب بجٹ بھی آ چکا ہے اور اس کے بعد کا مرحلہ بھی ویسا ہی ہے جس طرح اُس کے بعد بحث رکنے میں نہیں آ رہی تھی، اِس کے بعد بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ کوئی اسے الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دینے پر تُلا ہے تو کسی کا اصرار ہے کہ اس سے بہتر بجٹ تو پہلے کبھی آیا ہی نہیں۔
سوشل میڈیا پر کچھ صارفین پنجاب بجٹ پر خوش دکھائی دیے وہیں کچھ صارفین اس بجٹ سے ناخوش بھی نظر آئے اور اسے مزید مہنگائی کا پیش خیمہ قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر بجٹ پیش ہونے سے قبل ہی شروع ہو چکی تھی۔ طلعت ویوز نامی ٹوئٹر ہینڈل نے اس وقت لکھا ’پنجاب حکومت بجٹ پیش کرنے کے لیے بالکل تیار ہے۔حکومت پنجاب کے مطابق پنجاب بجٹ ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا باب کھولے گا۔‘
جہاں صارفین پنجاب بجٹ کے حوالے سے مثبت رائے کا اظہار کیا وہیں صارف احمد ضیا انور نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’ اس بار ٹیکس کولیکشن کا 61 فیصد قرضوں کے سود میں چلا جائے گا جبکہ حکومت ایک بار پھر 17 ارب ڈالر لینےکا ارادہ رکھتی ہے۔ سوال یہ ہےکہ جب ملک میں ایک بھی اینٹ نہیں لگ رہی توپیسہ کہاں جائے گا؟ یہ ایسا گرداب ہو گا جس سے ملک کو کوئی نہیں نکال سکے گا۔ روکو یہ سیلاب، کہ پاکستان چلا‘

 
زراعت اور صحت کے بجٹ کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے ٹوئٹر ہینڈل جبران الیاس کی جانب  سے لکھا گیا ’ زراعت اور انسانی ترقی کو اہمیت دیا جانا اچھی بات ہے۔تمام لوگوں کے لیے ہیلتھ انشورنس لوگوں کی زندگیوں میں ایک بڑی تبدیلی لے کر آئے گی جیسا خیبر پختونخوا میں ہوا۔‘
احمد نامی صارف نے بجٹ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی آج کی بات چیت شیئر کر کے کیا۔

بجٹ پیش کیے جانے کے بعد حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس کمر توڑ مہنگائی کے دور میں جہاں ہر چیز کی قیمت چاہے وہ آٹا ہو، چینی یا ادویات ہمارے مسلم لیگ ن کے دور سے ڈبل ہو چکی ہے۔ مجھے آپ 20 ہزار میں ایک غریب آدمی کا ایک مہینے کا بجٹ بناکے دکھا دیں۔‘

 
صارف تنویر اشرف پنجاب بجٹ کے حوالے سے ایک انفوگرافک شیئر کرتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ ’ پنجاب بجٹ سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ پیسہ صرف ایک خاص شہر پر نہیں بلکہ تمام شہروں پر خرچ ہو گا۔‘

بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف عاطف روف لکھتے ہیں کہ ’ جس بجٹ سے عوام کی بنیادی چیزیں سستی ہی نہ ہوں، جس بجٹ کے آنے کے 24 گھنٹوں میں پیٹرول مہنگا ہونے کی خبریں مین سٹریم چینلز پر چل جائیں سوچو وہ بجٹ کرتنا بڑا فراڈ ہو گا۔‘
 

شیئر: