Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘، فرانسیسی شخص اور کبوتر کی دوستی کی کہانی

زاویر کہتے ہیں کہ ’کوئی بھی شخص کسی بھی جانور کے ساتھ رشتہ قائم کر سکتا ہے‘ (فوٹو: روئٹرز)
فرانس میں 80 سالہ زاویر بوگے جب اپنی بائیسکل پر کہیں جاتے ہیں تو سفید رنگ کا خوبصورت کبوتر ان کے ہیٹ پر بیٹھا ہوتا ہے۔ جب وہ اپنی ورکشاپ میں کام کر رہے ہوتے ہیں تو کبوتر اوزاروں کے ساتھ کھیلتا ہے، اور جب وہ پودوں کو پانی دیتے ہیں تو پالتو کبوتر ان کے کندھے پر بیٹھ کر محظوظ ہوتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زاویر بوگے نے ریٹائرمنٹ کے بعد اس کبوتر کو پالا جس کا نام انہوں نے ’بلانچون‘ رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کبوتر کے ساتھ رہنے کی خواہش ہے کیونکہ اچھا محسوس ہوتا ہے۔‘
زاویر بوگے کو یہ کبوتر گھر کے پاس زمین پر گرا ملا، جو بلی کے حملے سے بچ کر بھاگا تھا۔ انہوں نے اسے اٹھایا نہیں تھا اور گھر لوٹ گئے۔
لیکن جب انہوں نے اپنی بیوی سے اس بات کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ کبوتر کے بچے کو اٹھایا کیوں نہیں۔ اس طرح وہ واپس گئے اور کبوتر کو اٹھا کر گھر لے آئے۔
’میں بلانچون کو اپنی جیب میں ڈال کر گھر لے آیا۔‘
لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے کبوتر کی ٹریننگ کیسے کی تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ اس میں کوئی مہارت نہیں ہے بلکہ باہمی احترام ہے جس کی وجہ سے کبوتر کا ان کے ساتھ لگاؤ ہے۔

لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے کبوتر کی ٹریننگ کیسے کی (فوٹو: روئٹرز)

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص کسی بھی جانور کے ساتھ رشتہ قائم کر سکتا ہے۔ بقول ان کے اس کے لیے ’آپ کو صبر کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ آپ سمجھ سکیں کہ وہ کس طرح زندگی گزارتے ہیں۔‘

شیئر: