Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی حزب اللہ کا ایران کے صدارتی انتخاب میں ابراہیم رئیسانی کی کامیابی کا خیر مقدم

حماس نے بھی ابراہیم رئیسی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے( فوٹو اے ایف پی)
لبنان کی طاقتور شیعہ تحریک حزب اللہ کے سربراہ نےاتوار کو انتہائی قدامت پسند عالم ابراہیم رئیسی کو ایران کے صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد  پیش کرتے ہوئے انہیں اسرائیل اور دیگر ’جارحیت پسندوں‘ کے خلاف ’ڈھال‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران میں جمعے کو ہونے والے انتخاب میں عدلیہ کے سابق سربراہ ابراہیم رئیسی نے اپنے معروف حریفوں کے نااہل یا انہیں اس دوڑ سے باہر کر دینے کے بعد تقریباً 62 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آپ کی فتح نے ایرانی عوام اور خطے کے عوام کی امیدوں کو تازہ کر دیا ہے جو آپ کو اسرائیل اور دیگر ’جارحیت پسندوں‘ کے خلاف ’ڈھال‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔‘
حزب اللہ جسے امریکہ نے طویل عرصے سے ایک دہشت گرد تنظیم نامزد کیا ہوا ہے ایران اور شام کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف ’مزاحمت کا محور‘ تشکیل دیتی ہے۔
لبنانی تحریک نے 2006 میں اسرائیل کے ساتھ تباہ کن جنگ لڑی تھی اور اس کے جنگجو شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والے باغیوں کے خلاف لڑ چکے ہیں۔
بشار الاسد کی حکومت ایران کو اپنے اعلی اتحادیوں میں شمار کرتی ہے، نے ابراہیم رئیسی کو ’اپنی نئی ذمہ داریوں میں کامیابی اور بیرونی دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے ملک کو آگے بڑھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔‘
لبنانی سیاست کی ایک طاقتور قوت حزب اللہ کے فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ بھی قریبی تعلقات ہیں جس کے پاس 2007 سے عزہ کی پٹی کا کنٹرول ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ابراہیم رئیسی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’ایران ہمیشہ فلسطینی مزاحمت اور ہمارے قومی مقصد کا ایک اہم، مضبوط اور حقیقی حامی رہا ہے۔‘

شیئر: