Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے پر ایکسپائری تاریخ درج نہیں، اہلکار طلب کرے تو کیا کریں؟

اقامہ کارڈ جو توکلنا ایپ پر بھی موجود ہے( فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت داخلہ نے مملکت میں ڈیجیٹل سروسز کا آغاز تقریباً 10 برس قبل کیا ۔ جس کے ساتھ ہی مرحلہ وار سعودی شہریوں اور مقیمین کا ڈیٹا جوازات کے سسٹم میں محفوظ رکھنے کے لیے ان کے فنگر پرنٹ لینے کا آغاز ہو گیا۔ 
جوازات کی جانب سے ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے سے جہاں ادارے کو سہولت ہوئی وہیں مقیمین اور سعودی شہریوں کو بھی کافی آسانیاں ہوئی ہیں۔ 
کارڈ والے اقاموں کے اجرا کے ساتھ  مملکت میں ایک طرح سے نئے دور کا آغاز ہوا۔ ابتدا میں کارڈ والے اقامے ایک برس کے لیے جاری ہوتے تھے اور ان پر ایکسپائری تاریخ درج ہوتی تھی۔ 
 پانچ برس قبل جوازات نے کارڈ والے اقاموں کے طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہوئے ایکسپائری کی مدت پانچ برس کردی جبکہ سسٹم میں اقامہ کی سالانہ بنیاد پرتجدید کی جاتی رہی۔ 
 تارکین کو سہولت ہوئی کہ اقامہ کی تجدید کے پانچ برس تک نیا کارڈ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔ 
بعد ازاں محکمہ پاسپورٹ ’جوازات ‘ نے اہل خانہ ’مرافقین‘ کے اقامہ کارڈ میں ایکسپائری تاریخ کے اندراج کو ختم کردیا جس کے بعد اہل خانہ کے لیے نئے اقامہ کارڈ بنوانے کی ضرورت نہیں رہی۔ 
فیملیز کے اقامہ کارڈ میں ایکسپائری تاریخ ختم کرنے کا تجربہ کامیاب ہونے پر غیرملکی کارکنوں کے اقامہ کارڈز پر بھی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا مقصد کارڈ کی ایکسپائری مدت ختم کرنے اور نئے کارڈ کے لیے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کے مراحل کو مختصر کرنا ہے۔
کئی افراد نے اس بارے میں استفسار کیا ہے کہ اقامہ کارڈ جو کہ توکلنا ایپ پر بھی موجود ہے، میں ایکسپائری کی تاریخ درج نہیں، اگر اقامہ کسی ادارے کے اہلکار کو دکھایا جائے تو کیا کرنا ہوگا۔

ایکسپائری تاریخ  ابشر اکاؤنٹ سے حاصل کی جاسکتی ہے ( فوٹو: سیدتی)

اس حوالے سے جوازات کا کہنا ہے کہ ’ایکسپائری تاریخ جوازات کے سسٹم میں ہوتی ہے جو ابشر اکاؤنٹ سے حاصل کی جا سکتی ہے۔‘ 
’جہاں تک اقامہ کارڈ دکھانے کا سوال ہے تو سکیورٹی اہلکار اس امر سے بخوبی آگاہ ہیں، اگر انہیں ضرورت ہوتی ہے تو وہ سسٹم کے ذریعے کسی کی بھی تفصیلات اس کے اقامہ نمبر سے حاصل کرسکتے ہیں۔‘
’اس حوالے سے کسی اقامہ ہولڈر کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ کارڈ ہوتے ہیں۔‘ 
جوازات کی جانب سے ابشر اکاؤنٹ پرفراہم کی جانے والی معلومات ہی درست تصور کی جاتی ہیں۔ بعض اوقات کارڈ پراقامہ کی ایکسپائری تاریخ غلط درج ہو جاتی ہے جس کی وجہ لوگوں کوکافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا اسی لیے ابشر سسٹم پر موجود تاریخ کے مطابق اقامہ کی تجدید فیس ادا کی جاتی ہے۔ 

سپانسر شپ تبدیلی، اقامہ کارڈ تلف یا گم ہو جانے پر نیا کارڈ بنایا جاتا ہے ( فوٹو: سیدتی) 

نیا اقامہ کارڈ کب جاری ہوگا؟
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’غیر ملکی کارکن کی سپانسر شپ تبدیلی یا اقامہ کارڈ تلف یا گم ہو جانے پر نیا کارڈ بنایا جاتا ہے.‘  
جہاں تک اہل خانہ کے اقامہ کارڈز کے حوالے سے سوال ہے تو انہیں نئے کارڈ کی ضرورت اس لیے نہیں ہوتی کہ ان کے سپانسر سربراہ خانہ ہی ہوتے ہیں۔
اہل خانہ جن میں اہلیہ اور بچے شامل ہیں، انہیں مرافقین کہا جاتا ہے یعنی ڈیپینڈنڈ، اس لیے عام طور پر اہل خانہ کے اقامہ کارڈز اسی طرح رہتے ہیں بس سسٹم میں ان کی ایکسپائری کی تاریخ تبدیل ہوتی رہتی ہے جو سالانہ تجدید کے وقت کی جاتی ہے۔ 
اہل خانہ جو کہ مرافقین کی کیٹگری میں آتے ہیں اس لیے ان کے اقاموں کی تجدید سربراہ خانہ کے اقامے کے ساتھ ہی ہوتی ہے وہ بچے جن کی عمر 18 برس سے زائد ہوتی ہے ان کے لیے سالانہ فیس 500 ریال ادا کرنا ہوتی ہے۔ 

شیئر: