Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں گلوبل لیڈر بننے کا عہد

ربوٹکس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس ورچوئل گول میز کانفرنس کے اہم موضوعات تھے۔(فوٹوٹوئٹر)
سعودی عرب نے اطالوی ٹیکنالوجی کے ماہرین کے ساتھ ورچوئل گول میز کانفرنس کے دوران آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں گلوبل لیڈر بننے کا عہد کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت نے سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبوں کے مطابق اگلے آٹھ سالوں کے اندر اس میدان میں ایک غالب طاقت بننے کا عہد کیا اور اٹلی کے ساتھ تعاون کرنے میں اپنی دلچسپی کی تصدیق کی۔
ربوٹکس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس اس ورچوئل گول میز کانفرنس کے اہم موضوعات تھے۔
سعودی سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک پارٹنرشپس، ریاض میں اطالوی سفارت خانے اور اطالوی تجارتی کمیشن نے اس گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا۔
سعودی عرب کی نمائندگی نیشنل سنٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے سپروائزر برائے ڈیٹا اینڈ ال اتھارٹی مجید التویجری، نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ لاجسٹک پروگرام کے سی ای او سلیمان المزروع، مشیر برائے نائب وزارت صنعت و کان کنی وسائل اور صنعت پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر ماجد عبدالعزیز القویز نے کی۔
اطالوی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنسٹیفک ڈائریکٹر پروفیسر جیورجیو موٹا، یو سی آئی ایم یو سسٹیمی پر پروڈیور ڈاکٹر باربرا کولمبو، اور ٹیورن کے پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر  پروفیسر باربرا کپٹو نے اٹلی کی نمائندگی کی۔
سعودی مقررین نے کہا کہ مملکت کے ملک کے اثاثوں اور انویسٹمنٹ پاور ہاؤس کی حیثیت سے اس کی پوزیشن پر مبنی اس کے عزائم کے عزائم کے لیے ایک مضبوط بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت بھی ایک نوجوان آبادی اور بڑے پیمانے پر پروگراموں کی خواہش پر فخر کرتا ہے۔
سعودی مقررین نے کہا کہ مملکت کے پاس اپنے آرٹیفیشل انٹیلیجنس عزائم کی مضبوط بنیاد ہے جو اس کے ملکی اثاثوں اور  انویسٹمنٹ پاور ہاؤس کی حیثیت پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت نوجوان آبادی اور بڑے پیمانے پر پروگراموں کی خواہش پر فخر کرتی ہے۔
سعودی عرب کے آنے والے بڑے میگا پروجیکٹس جیسے کہ نیوم اور سمارٹ سیٹیز ایڈوانسڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے لیے نئے آزمائشی گراونڈ مہیا کریں گے۔
مقررین نے یاد دلایا کہ ایس ڈی اے ای اے اور سعودی جی 20 سیکریٹریٹ نے 2020 میں گلوبل آرٹیفیشل انٹیلیجنس سمٹ کا انعقاد کیا  جس نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے مستقبل کے لیے عالمی سطح پر بات چیت کا پلیٹ فارم مہیا کیا۔
سعودی عرب نے اس موقع کو ڈیٹا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے لیے اپنی قومی حکمت عملی ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جس کا مقصد 2030 تک 20 بلین ڈالر کی بیرونی اور مقامی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
روم میں واقع سعودی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مملکت 453 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے صنعت، کان کنی، لاجسٹکس، ہیلتھ کیئر اور توانائی کے شعبوں میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 2.5  بلین ڈالر مختص کرنے کے منصوبوں کے ذریعے صنعتی انقلاب کی سپورٹ کا ارادہ رکھتی ہے۔

شیئر: