Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محبوبہ کے ساتھ سماجی فاصلہ ’توڑتی ہوئی‘ تصویر، وزیر مستعفی

وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ انہیں ہین کاک کا استعفیٰ وصول کرکے افسوس ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی وزیر صحت نے قریبی ساتھی کے ساتھ ’افیئر‘ کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے معاملے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
وزیر صحت میٹ ہین کاک نے سنیچر کو اس وقت استعفیٰ دے دیا جب یہ ایک روز قبل یہ خبر سامنے آئی کہ انہوں نے قریبی دوست کے ساتھ ’افیرز‘ کے دوران حکومت کی  کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میٹ ہین کاک نے اپنا استعفیٰ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پیش  کر دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی ہے اور ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ جنہوں نے اس وبا میں قربانیاں دی ہیں ہم ان کے ساتھ ایمانداری کے ساتھ پیش آئیں۔‘
وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ انہیں ہین کاک کا استعفیٰ وصول کرکے افسوس ہوا۔ ’مجھے ان کی خدمات پر فخر ہیں۔‘
خیال رہے ابتدا میں بورس جانسن نے وزیر صحت کا ساتھ دیا تھا جب انہوں نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کا اقرار کر لیا تھا۔  
وزیرصحت نے کورونا پابندیوں کی اس وقت خلاف ورزی کی جب وہ عوام پر زور دے رہے تھے کہ وہ ان پابندیوں کی تعمیل کریں حتیٰ کہ فوتگی کے موقع پر بھی۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر دوغلے پن کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کے ممبر نے اس وقت ان پابندیوں کی خلاف ورزی کی جب عوام کو ایسا کرنے پر جرمانہ کیا جارہا ہے۔
جب یہ معاملہ دی سن اخبار نے سامنے لایا تو ہین کاک نے اقرار کیا تھا کہ انہوں نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔

شیئر: