Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورو 2020، رونالڈو کے لیے مایوس کن اختتام

2021 میں رونالڈو کا واحد اعزاز اطالوی کپ اور اطالوی سپر کپ رہا۔(فوٹو اے ایف پی)
پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو آہستہ آہستہ میدان سے باہر جا رہے تھے جب روملو لوکاکو انہیں گلے لگانے آئے۔
دونوں چند لمحوں کے لیے گلے ملے اور پھر لوکاکو نے رونالڈو کے کان میں بات کی۔
رونالڈو نے شائستگی سے لوکاکو کا شکریہ ادا کیا لیکن پھر جلدی سے واپس چکے گئے۔ وہ زیادہ چیٹنگ موڈ میں نہیں تھے۔
جب بیلجیئم کے لوکاکو یورپی چیمپیئن شپ کوارٹر فائنل کھیلنے جا رہے تھے تو رونالڈو اس ٹورنامنٹ اور اپنے سیزن کے مایوس کن انجام کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ بیلجیئم نے اتوار کو یورو 2020 کے راؤنڈ آف 16 میں پرتگال کو ایک صفر سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا ہے۔
اگرچہ رونالڈو نے اپنے کلب اور اپنے ملک کی جانب سے 40 سے زیادہ گول کیے ہیں لیکن ان کی تعداد اس کے معیار سے متاثر کن نہیں تھی۔
رونالڈو جوونٹس کے ساتھ اطالوی لیگ جیتنے میں ناکام رہے جہاں اس کا مستقبل اگلے سال ختم ہونے والے معاہدے سے غیر یقینی ہے۔ 2021 میں رونالڈو کا واحد اعزاز اطالوی کپ اور اطالوی سپر کپ رہا۔
رونالڈو نے لاجواب طریقے سے یورو 2020 کا آغاز کیا۔ انہوں نے یورو 2020 کے پہلے تین میچوں میں پانچ گول کیے۔ یہ تین گول کرنے کے بعد وہ ایران کے سابق سٹرائیکر علی داعی کے 109 گولوں کے ساتھ مردوں کی آل ٹائم ٹاپ سکورر رہے۔
اگر وہ گول کرتے رہتے اور اگر پرتگال دوسرے اعزاز کے لیے ٹریک پر رہتا تو وہ پلیئر آف دی ایئر کی بحث میں واپس آ سکتے تھے۔
لیکن ایسا نہیں ہوا۔
رونالڈو نے بیلجیئم کے خلاف میچ میں آخری وسل بجنے کے بعد اپنے کیپٹن آرمبینڈ کو اتار کر زمین پر پھینک دیا اور پھر میدان سے باہر چلے گئے۔
پرتگال کے پاس بیلجیئم کے خلاف پورے میچ میں گول برابر کرنے کے بہت سے مواقع آئے لیکن خود رونالڈو زیادہ خطرہ ثابت نہ ہو سکے۔ ان کے پاس ہر ہاف میں فری ککس کے مواقع آئے لیکن وہ ان سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔
رونالڈو کو پرتگال کے باصلاحیت کھلاڑیوں کی حمایت حاصل تھی جس میں برنارڈو سلوا، برونو فرنینڈس اور ڈیوگو جوٹا شامل تھے لیکن وہ سب بھی ناکام ہو گئے اور  بیلجیم کے تھورگن ہیزارڈ کا پہلا ہاف میں کیا جانے والا گول بیلجیم کو کوارٹر فائنل میں لے گیا۔
خیال رہے کہ یورو 2016 میں پہلا بڑا اعزاز جیتنے کے دو سال بعد  پرتگال 2018 کے ورلڈ کپ میں اسی مرحلے پر ہار گیا تھا۔ پرتگال کی دوسری فتح 2019 میں افتتاحی نیشنل لیگ جیت رہی تھی۔
پرتگال کے کوچ فرنینڈو سانٹوس نے کہا  کہ ’یہ ہمارے لیے بہت بڑی مایوسی ہے کیونکہ ہمیں تھا کہ ہم جیت سکتے ہیں جیسے ہم نے 2016 میں کیا تھا۔ 2018 میں بھی ہم ہارے تھے لیکن پھر 2019 میں ہم نے نیشنل لیگ جیت لی۔ اب ہم 2022 میں ورلڈ کپ جیتنے کی کوشش کریں گے۔

شیئر: