Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ام جرسان غار سے سات ہزار برس پرانے آثار دریافت

طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود تمام ہڈیاں اچھی حالت میں ہیں- (فوٹو عاجل)
سعودی محکمہ آثار قدیمہ نے کہا ہے کہ مدینہ منورہ کے ام جرسان غار میں 7 ہزار برس پرانے آثار دریافت ہوئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس  پی اے کے مطابق سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ، کنگ سعود یونیورسٹی اور جرمنی کے میکس بلینک انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین مدینہ منورہ کے حرۃ خیبر کے ام جرسان غار میں دریافت ہونے والے آثار قدیمہ کی تفصیلات بین الاقوامی میگزین  Archaeological and Anthropological Sciences میں شائع کریں گے۔ 

جزیرہ عرب ہزاروں برس سے انسانوں سے آباد ہے- (فوٹو الشرق الاوسط)

ام جرسان غار میں ضو افشاں کاربن ٹیکنالوجی کی مدد سے جو کچھ دریافت ہوا ہے وہ سات ہزار برس سے کہیں زیادہ پرانا ہے۔ 
غار میں دسیوں ہزاروں جانوروں کی ہڈیاں ملی ہیں۔ ان میں نشانات والی گوہ، جنگی گھوڑوں، خچروں، اونٹوں، پہاڑوں، بکریوں اور گایوں کی ہڈیاں شامل ہیں۔ طویل زمانہ گزر جانے کے باوجود تمام ہڈیاں اچھی حالت میں ہیں۔
غار سے ایسی انسانی کھوپڑیاں بھی ملی ہیں جن کا تعلق ماقبل تاریخ کے دور سے ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کھوپڑیاں قبریں کھول کر نکالی گئی ہوں گی۔ 

جزیرہ عرب میں چراگاہوں کی تاریخ پر بھی کام کیا جائے گا- (فوٹو الشرق الاوسط)

ماہرین ہڈیوں کی عمر دریافت کرنے کے لیے ایٹمی تیزاب استعمال کریں گے جبکہ جزیرہ عرب میں چراگاہوں کی تاریخ پر بھی کام کیا جائے گا۔ 
نیا تاریخی انکشاف اس بات کا ثبوت ہے کہ جزیرہ عرب ہزاروں برس سے انسانوں سے آباد ہے۔ یہاں جنگلی اور پالتو جانور آباد تھے۔ برسہا برس رہنے پر ان کی نسلوں میں افزائش ہوئی تھی۔
محکمہ آثار قدیمہ اس حوالے سے بین الاقوامی ماہرین کے تعاون سے قدیم آثار کی تلاش اور تاریخی مقامات کی کھدائی کے متعدد منصوبوں پر کام کررہا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: