Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ’اچھی تقریر کے سائیڈ ایفیکٹس‘

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ جولائی کے ابتدائی 15 روز کے لیے کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وفاقی بجٹ منظور ہونے کے ایک دن بعد ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر عوام کا شدید رد عمل سامنے آرہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کو حکومت کی جانب سے ایک اور تحفہ قرار دے رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بحث تب شروع ہوئی جب بدھ کی شام وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے ایک ٹویٹ کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تصدیق کی جس کے بعد صارفین کی جناب سے تنقید، طنز اور تبصروں کا طوفان امڈ آیا۔
شہباز گِل نے اپنے آفیشل اکاؤںٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا۔ لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔ ڈیزل فی لیٹر3 روپے 44 پیسے اضافے کی تجویز تھی لیکن صرف ایک روپیہ 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔‘
ٹوئٹر ہیںڈل عدنان جنجوعہ نے شہباز گل کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ’2، 2 روپے کر کے ایک ماہ میں 4 روپے پیٹرول کی قیمت بڑھا دی؟ نہیں قوم پاگل ہے؟ بے وقوف لگتے ہیں ہم؟؟؟

گفتگو آگے بڑھی تو سوشل میڈیا صارفین مہنگائی کی وجہ سے ہونے والی مشکلات کا ذکر کرتے بھی نظر آئے۔ ٹوئٹر ہینڈل رفیق اختر لکھتے ہیں کہ ’مہنگائی نے عوام کی سوچ تبدیل کر ڈالی۔ اس وقت مڈل کلاس اور غریب طبقہ واقعی بڑی مشکل سے زندگی گزار رہا ہے۔ آمدنی میں کمی ہوئی لیکن مہنگائی تین سو فیصد تک بڑھ گئی۔ مافیاز کو کوئی ہاتھ ڈالنے والا نہیں۔‘

کچھ صارفین ایسے بھی تھے جو حکومت کی حمایت کرتے دیکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
 اس پر ٹوئٹر صارف میاں محسن نے لکھا کہ ’جب مارکیٹ میں پیڑول 1 ڈالر سے بھی کم مل رہا تھا اس وقت جناب فرماتے تھے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں جو ڈیل ہوتی ہے اس کا اثر عوام تک 2 ماہ بعد پہنچتا ہے اور اب ہر 15 دن بعد ہی عوام کو اثرات ملنے لگ گئے ہیں اور کچھ نہی تو کم از کم اپنی کہی ہوئی بات تو یاد رکھ لیا کرو۔‘

عمیر بشیر نامی صارف نے لکھا کہ ’اچھی تقریر کے بعد پیٹرول مہنگا۔‘

ایک اور صارف محمد فاروق نے لکھا کہ ’اچھی تقریر کے سائیڈ ایفیکٹ آنا شروع ہو گئے، مبارک ہو 6 روپے پیٹرول مہنگا کرنے سمری مسترد کر کے خان نے بس دو روپے بڑھایا ہے۔‘

واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ جولائی کے ابتدائی 15 روز کے لیے کیا گیا ہے۔

شیئر: