Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھرکول میں مزدور کا مبینہ قتل، انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج

ڈوڈو بھیل تھرکول بلاک 2 میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی ذیلی کمپنی ریون سولر پاور کا ملازم تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سندھ کے شہر اسلام کوٹ میں واقع تھرکول بلاک 2 میں ایک مزدور کے مبینہ قتل کے خلاف علاقہ مکینوں کے احتجاج کے بعد پولیس نے انتظامیہ اور سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق تھرپارکر میں بسنے والی بھیل کمیونٹی کا فرد ڈوڈو بھیل تھرکول بلاک 2 میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی ذیلی کمپنی ریون سولر پاور کا ملازم تھا۔
کمپنی کی جانب سے ڈوڈو بھیل سمیت نو افراد کے خلاف چوری کا الزام لگایا گیا تھا جس کی پولیس کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ریون سولر پاور کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ’نامزد ملزمان نے دو ہزار میٹر تار، 32 بیٹریاں اور 80 لائٹس چوری کر کے اسے سکریپ ڈیلر کو بیچ دیا تھا۔‘
ایس پی تھرپارکر حسن سردار کی جانب سے میرپور خاص رینج کے ڈی آئی جی کو لکھی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے معاملے کی تفتیش کے دوران نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے ان کا جوڈیشل ریمانڈ حاصل کیا تھا۔
پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ’چوری کا واقعہ 16 جون کو پیش آیا جبکہ پولیس نے 22 جون کو ڈوڈو بھیل کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ملزمان کا جوڈیشل ریمانڈ حاصل کیا۔‘

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے ماورائے عدالت قتل کے الزامات کے پر کوئی جواب دینے سے اجتناب کیا۔ (فوٹو: سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی)

ایس پی حسن سردار کا کہنا تھا کہ ’گرفتاری کے وقت اور نہ ہی مجسٹریٹ کے سامنے کسی بھی ملزم نے تھر کول بلاک 2 کی انتظامیہ کی جانب سے زیادتی یا تشدد کے حوالے سے کوئی شکایت کی۔‘
تاہم بعد ازاں ڈوڈو بھیل، غلام قادر، مورو بھیل اور دیگر ملزمان کے اہل خانہ کی جانب سے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے تھرکول بلاک 2 کی انتظامیہ پر ملزمان کو حراساں کرنے اور ان پر تشدد کرنے کا الزام لگایا گیا۔
گرفتاری کے بعد ڈوڈو بھیل کو خراب صحت کی بنا پر پہلے سول ہسپتال مٹھی اور پھر حیدرآباد لے جایا گیا جہاں 30 جون کو ان کا انتقال ہوگیا۔
اس حوالے سے بھیل کمیونٹی کے سربراہان کا کہنا ہے کہ ’ڈوڈو بھیل کو تھر بلاک 2 کی سکیورٹی انتظامیہ نے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا ہے۔‘
اردو نیوز نے اس حوالے سے جب سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی سے ان کا موقف جاننا چاہا تو ان جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’انہیں ڈوڈو بھیل کی ہلاکت پر افسوس ہے اور انتظامیہ موت کی تحقیقات میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔‘

ڈوڈو پھیل کی مبینہ ہلاکت کے خلاف بھیل کمیونٹی اور دیگر افراد کی جانب سے اسلام کوٹ میں احتجاج کیا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

بھیل کمیونٹی کی جانب سے اینگرو پر قتل کے الزامات پر کمپنی نے کوئی جواب دینے سے اجتناب کیا اور کہا کہ وہ دکھ کی گھڑی میں بھیل برادری کے ساتھ ہیں۔
خیال رہے اسی واقعے کے خلاف بھیل کمیونٹی اور دیگر افراد کی جانب سے جمعرات کو اسلام کوٹ میں احتجاج کیا گیا اور تھر کول بلاک 2 کی جانب جانے والی سڑک بلاک کر دی گئی۔
تھرپارکر سے پیپلز پارٹی کے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی فقیر شیر محمد نے بھی مظاہرے میں شرکت کی اور مظاہرین کو انصاف کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آگاہ کریں گے۔

شیئر: