Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلائٹس بند ہیں، کفیل اقامہ تجدید نہ کرائے تو کیا کریں؟

سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’ فیملی کا ایک ماہ قبل فائنل ایگزٹ لگایا تھا اب ارادہ ملتوی کردیا، کینسل کیسے ہوگا؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج نہائی ویزا حاصل کرنے کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے۔ اس دوران اگر ویزا استعمال نہیں کیا گیا تو اسے مقررہ مدت کے اندر کینسل کرانا ضروری ہوتا ہے‘۔ 
خروج نہائی ویزا حاصل کرنے کے بعد اگر مقررہ مدت کے دوران اسے کینسل نہ کرایا جائے تو ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 
اس دوران اگر اقامہ ایکسپائر ہو جائے تو وہ اس وقت تک تجدید نہیں ہوتا جب تک جرمانہ ادا کرکے خروج نہائی کینسل نہ کرایا جائے۔ جرمانے کے ادائیگی اور خروج نہائی کینسل کرانے کے بعد ہی اقامہ تجدید کرایاجاتا ہے۔ 
 ایک شخص نے سوال کیا ہے کہ ’ ٹریفک چالان کی موجودگی اقامہ تجدید ہو سکتا ہے، کیا یہ ممکن ہے کہ پہلے اقامہ تجدید کروں اور پھر چالان ادا کردوں؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ اقامے کی تجدید کے لیے ضروری ہے کہ سسٹم میں درخواست گزار پر کسی قسم کا چالان رجسٹرنہ ہو‘۔ 
’چالان ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں کیاجاسکتا۔ پہلے تمام چالان ادا کیے جائیں بعدازاں اقامہ تجدید کرنا ممکن ہے‘۔ 
واضح رہے ٹریفک خلاف ورزیوں پرہونے والے چالان یا دیگر خلاف ورزیوں پرعائد کیے جانے والے جرمانوں کی موجودگی میں سرکاری معاملات نہیں نمٹائے جاسکتے۔ معاملات نمٹانے کےلیے ضروری ہے کہ تمام واجبات ادا کیے جائیں۔ 
 ایک شخص نے دریافت کیا ’اقامہ ایکسپائر ہوگیا۔ کفیل نے تجدید نہیں کرایا، ابھی تک فلائٹس بند ہیں؟ 
جوازات کہنا تھا کہ ’اقامہ کی تجدید کفیل کے ذمہ ہوتی ہے، اسپانسر سے کسی بھی معاملے میں اختلاف کی صورت میں وزارت افرادی قوت کے پورٹل پرموجود ’خلافات العمالیہ ‘ ( لیبرتنازعات) سے رجوع کیا جائے‘۔  

اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جارہی ہے۔ (فوٹو سیدتی)

خیال رہے متاثرہ ممالک جہاں کورونا کی دوسری لہر کے باعث سعودی حکومت کی جانب سے 2 فروری 2021 سے مسافروں کے آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ایوان شاہی نے 31 جولائی 2021 تک غیر ملکیوں کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا اعلان کیا ہوا ہے۔ 
مفت توسیع کے احکامات پرعمل درآمد سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون سے جاری ہے۔
جوازات کا کہنا تھا کہ ’تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مراحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے‘۔ 
 سعودی وزارت داخلہ نے موجودہ کورونا کی صورتحال کے پیش نظر اقاموں اور ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں اختیاری توسیع کا بھی آپشن فراہم کیا ہوا ہے جس کے ذریعے فیس ادا کرنے کے بعد مقررہ مدت تک کےلیے توسیع کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہے۔ 
 اس امر کا بھی خیال رکھیں کہ وہ افراد جن کے کفیلوں نے انہیں ’خرج ولم یعد ‘ یعنی جاکر واپس نہ آنے والوں کی کیٹگری میں شامل کردیا ہے اور ان کے واجبات باقی ہیں انہیں چاہئے کہ وہ سفارت خانے یا قونصلیٹ کے ذریعے وزارت افرادی قوت کو اپنا کیس ارسال کریں تاکہ ان پر تین برس والی پابندی عائد نہ ہو۔ 

شیئر: