Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عیدالاضحیٰ: جانوروں کی خریداری اور قربانی کے متعلق ایس او پیز

حکومت نے بیوپاریوں اور خریداروں کے لیے منڈی میں آنے سے قبل کورونا ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا ہے (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستان کی وزارتِ صحت نے عیدالاضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کی منڈیوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اور ہدایات جاری کی ہیں۔
حکومت نے مقامی انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ جانوروں کی آن لائن خرید و فروخت کی حوصلہ افزائی کی جائے اور کوشش کی جائے کہ جانور اپنے ہی علاقوں ہی میں ذبح کیے جائیں۔ 
جانوروں کی منڈیوں کو شہری آبادی سے دور کھلے مقامات پر قائم کیا جائے اور تاجروں اور خریداروں کو ہر صورت سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے کا پابند بنایا جائے۔
مویشی منڈیوں میں آنے والوں کا ٹمپریچر چیک کرنے  کے لیے تھرمو گنز، سینی ٹائزر اور دیگر ضروری آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ منڈیوں میں کورونا سے بچاؤ سے متعلق احتیاطی تدابیر پر مشتمل نوٹس اور بینرز لگائے جائیں۔ اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر ابتدائی طبّی امداد کی سہولیات مہیا کی جائیں۔

بیوپاریوں اور خریداروں کے لیے ہدایات

حکومت نے بیوپاریوں اور خریداروں کے لیے منڈی میں آنے سے قبل کورونا ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا ہے۔  کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز لینے یا مکمل ویکسینیشن کے ثبوت کے بغیر مویشی منڈی میں کاروبار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جانوروں کے باڑوں کے درمیان کم سے کم دو میٹر فاصلہ یقینی بنایا جائے۔ بیوپاریوں اور خریداروں کو آپس میں ہاتھ ملانے سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکومتی ہدایات کے مطابق بیوپاریوں کو جراثیم سے بچاؤ کی تدابیر پر لازمی طور پر عمل کرنا ہوگا اور جانوروں کو ہاتھ لگانے کے لیے دستانوں کا استعمال ضروری ہے۔  

حکومتی مراسلے کے مطابق منڈی میں بیوپاریوں اور دیگر لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کم سے کم دو میٹر کے فاصلے کو یقینی بنانا ہو گا (فوٹو: اے ایف پی)

مویشی منڈی میں جانے سے قبل شہریوں کا ماسک پہننا ضروری ہے۔ بخار ، نزلہ ، کھانسی اور گلے کی سوزش جیسی بیماریوں کی صورت میں منڈی میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مویشی منڈی سے واپسی پر ہاتھوں کو سینی ٹائز کرنا ضروری ہے اور مشورہ دیا گیا ہے کہ منڈی میں کسی بھی چیز کو غیر ضروری طور پر نہ چھوا جائے۔ منڈی میں بیوپاریوں اور دیگر لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کم سے کم 2 میٹر کے فاصلے کو یقینی بنایا جائے۔ 

جانوروں کی قربانی کرتے ہوئے اہم احتیاطیں

وزارتِ صحت نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ جانور ذبح کرنے کی جگہ رہائشی علاقوں سے دور ہونی چاہیے، جانور ذبح کرنے کے عمل میں زیادہ تعداد میں لوگ شامل نہ ہوں ۔ وہاں صرف اتنے لوگ موجود رہیں، جن کا ہونا ناگزیر ہے۔
حفظانِ صحت کے اصولوں کی مکمل پاسداری کی جائے۔ حکومتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جانور ذبح کرتے ہوئے فیس ماسک اور دستانوں کا استعمال کریں اور اپنے ہاتھوں کو صابن سے بار بار دھوئیں  یا پھر سینی ٹائزر کا استعمال کریں۔ قربانی کے بعد جگہ کو ڈٹرجنٹ اور پانی کے ساتھ دھویا جائے۔ جراثیم کش کیمیکلز کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
اگر ممکن ہو تو قربانی کرتے ہوئے ڈسپوزیبل کپڑے استعمال کیے جائیں بصورت دیگر قربانی کے بعد اپنے کپڑوں کو اچھی طرح دھویا اور خشک کر لیا جائے۔ 

وزارتِ صحت نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ جانور ذبح کرنے کی جگہ رہائشی علاقوں سے دور ہونی چاہیے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

عید کی نماز سے متعلق حکومتی ہدایات 

وزارتِ صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ نماز کے لیے اپنے گھر ہی سے وضو کر کے جائیں۔ عیدگاہوں کے داخلی اور خارجی راستے الگ الگ ہونے چاہییں۔ عبادت گزاروں کی تھرمل اسکریننگ یقینی بنائی جائے اور ہینڈ سینی ٹائزر اور ماسک کا استعمال ضرور کیا جائے۔ نماز کے دوران عبادت گزاروں میں فاصلہ قائم رکھنے کے لیے نشانات لگائے جائیں۔ مساجد میں قالینیں اور دریاں نہ بچھائی جائیں۔ نمازی مصلّیٰ یا جائے نماز گھروں سے اپنے ساتھ لے جائیں۔
حکومت نے ہدایت کی ہے کہ نماز عید سے پہلے کی تقریر اور بعد کے خطبات کو مختصر دورانیے کا رکھا جائے اور خطباء حضرات لوگوں کو کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کی ترغیب دیں۔ مساجد میں واٹر کولرز چلانے کی اجازت نہ دی جائے۔
نماز عید کے 10 منٹ بعد مساجد بند کر دی جائیں اور لوگ آپس میں ہاتھ ملانے سے بھی گریز کریں۔ بیمار اور 15 برس سے کم عمر افراد عید گاہ میں نہ آئیں۔

شیئر: