Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت سعودی عرب کی انسان دوستی کی تعریف

ڈبلیو ایف پی میں 2018 سے سعودی عرب نے 858 ملین ڈالر کی مدد کی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ایگزیکٹو  ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے یمن کے سب سے زیادہ کمزور  طبقات کے لیے اشیائے خوردونوش کی ضروریات  پوری کرنے میں  سعودی عرب کی کوششوں اور کردار  کی تعریف کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈیوڈ بیسلے نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کنگ سلمان ہیومینیٹیریٹ ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر(کے ایس ریلیف) کے جانب سے60 ملین ڈالر دینے پراس امداد کا خیرمقدم کیا ہے۔

امدادی پیکیج سے یمن کے 15 اضلاع  میں 4.9 ملین افراد کی مدد ہو گی۔ (فوٹو عرب نیوز)

ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اس مالی شراکت کے بغیر یمن میں انسانی خدمات کی  کارروائی کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔
ڈیوڈ بیسلے نے اعتراف کیا ہےکہ یہ  کنگ سلمان سنٹر کی جانب سے دیا گیا یہ عطیہ آئندہ چند ماہ کے دوران زندگی بچانے والی خوراک کی امداد کی فراہمی اور تقسیم میں  حائل خلیج  ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس عطیے سے ڈبلیو ایف پی کا منصوبہ ہے کہ گندم کا آٹا و دیگراناج، پکانے کا تیل اورغریب خاندانوں کو مہیا کئے جانے والے ماہانہ راشن بیگ اور دیگر اہم اشیاء کی خریداری کی جائے گی۔
اس امدادی پیکیج کے تحت یمن کے 15 اضلاع  میں غذائی قلت کا  شکار 4.9 ملین افراد کی مدد ہو گی۔

کنگ سلمان  سینٹر کے جانب سے60 ملین ڈالر دینے امداد کا خیرمقدم کیا گیا۔ (فوٹو عرب نیوز)

بیسلے نے اس امداد پر مملکت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ خاص طور پر کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والے  انسانیت سوز چیلنجوں کی روشنی میں یہ  پیکیج  انتہائی ضرورت کے وقت دیا گیا ہے۔
ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر  نےمزید کہا  کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام میں 2018 سے سعودی عرب نے 858 ملین ڈالر کی مدد کی ہے جس میں 2019 میں 380 ملین ڈالر  کی امداد بھی شامل ہے۔
اس امدادی پیکیج سے یمن میں قحط کے دہانے پر پہنچنے والوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کی گئی ہے۔
 

شیئر: