Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیئر وکیل پر تشدد کا الزام، وزیراعظم کے بھانجے کا وکالت کا لائسنس معطل

حسان نیازی پر گزشتہ برس لاہور میں ایک ہسپتال پر دیگر وکلا کے ہمراہ حملے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ فوٹو: سکرین گریب
پنجاب بار کونسل نے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ کی وکالت کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔
منگل کو صوبائی بار کونسل نے حسان نیازی کے خلاف یہ کارروائی محمد ایاز بٹ ایڈووکیٹ کی درخواست پر کی جنہوں نے کمرہ عدالت کے اندر مار پیٹ کے الزام میں وزیراعظم کے بھانجے پر لاہور کے ایک تھانے میں مقدمہ درج کرایا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق حسان نیازی نے وکیل محمد ایاز بٹ اور ان کی خاتون کلائنٹ شہزادی نرگس پر لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں تشدد کیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دستیاب ہے۔
پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین امجد اقبال نے ایاز بٹ ایڈووکیٹ کی درخواست پر ابتدائی کارروائی کرتے ہوئے حسان نیازی کی وکالت کا لائسنس معطل کرنے کی ہدایت جاری کی اور معاملہ مزید کارروائی کے لیے کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو بھیج دیا۔
پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین نے حسان نیازی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر سنگین نوعیت کے الزامات ہیں اور اگر وہ وضاحت دینا چاہیں تو 17 جولائی کو کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔
حسان نیازی نے لائسنس معطل کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ان پر شاہزاور بگٹی کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ واپس لینے کے لیے بہت زیادہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’پہلے میرے خیال ایک جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا اور اب مجھے سنے بغیر میرا لائسنس معطل کر دیا گیا۔ مگر میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔‘
خیال رہے کہ حسان نیازی پر گزشتہ برس وکلا کے لاہور کے ایک ہسپتال پر حملے میں شریک ہونے کا بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں