Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منفرد پہاڑ اور سرخ ریت، یہ بھی سعودی عرب ہے

یہ پہاڑحسمی صحرا میں پھیلے ہوئے ہیں۔(فوٹو العربیہ)
سعودی آپٹیکل پیکٹوریل محمد الشریف نے تبوک شہر کے مغرب میں واقع حسمی پہاڑوں کے دلکش قدرتی مناظر کی فوٹو گرافی کی ہے۔
حسمی پہاڑ سعوی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہیں۔ یہاں کی سرخ ریت اور پہاڑوں کی عجیب و غریب شکلیں قدرتی مناظر کو دوبالا کیے ہوئے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق محمد الشریف کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑحسمی صحرا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ جزیرہ عرب آنے جانے والے قدیم تجارتی راستے کی اہم منزل ہے۔

حسمی ثمودی نقوش کی تاریخ 2600 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ (فوٹو العربیہ)

قافلے یہاں سے آتے جاتے رہتے تھے۔ اس کے بلند و بالا پہاڑوں کی چٹانوں پر ثمودی نقوشبڑی تعداد میں موجود ہیں۔ 
مورخین کا کہنا ہے کہ حسمی ثمودی نقوش موجود ہیں, ان کی تاریخ 2600 سال سے کہیں زیادہ پرانی ہے۔
یہاں اسلام کی آمد سے پہلے اور آمد کے بعد کے دور کی عرب تحریروں کے نشانات بھی ملتے ہیں- اس کا کوئی حصہ ایسا نہیں جہاں ثمودیوں اور قدیم عربوں کے نشانات نہ پائے جاتے ہوں۔ 
بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ مختلف قسم کے عربی رسم الخط کا عجائب گھر ہے۔ یہاں خاص طور پر کوفی رسم الخط نمایاں شکل میں پایا جاتا ہے۔

اسلام کی آمد سے پہلے کی عرب تحریروں کے نشانات بھی ملتے ہیں(فوٹو العربیہ)

قدیم عربوں نے اپنے حالات اور اسفار کے قصے اسی رسم الخط کی مدد سے چٹانوں پر نقش کررکھے ہیں۔
اس مقام کو بعض عرب نقوش کے انکشاف میں سبقت کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یہیں حسمائی لہجہ مشہور ہوا۔ یہ نبطی لہجے سے ملتا جلتا عربی لہجہ ہے۔
یہ کوفی رسم الخط کی طرح ایسے پہلےعرب حروف کی شناخت کو اجاگر کرتا ہے جو ایک دوسرے سے جڑے ہوتے تھے۔ حسمائی حروف صفائی حروف کے مشابہے ہوتے ہیں تاہم ان کی تاریخ اپنی ہے۔ 

شیئر: