Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 قلعہ ’ذات الحاج‘ قدیم شامی شاہراہ حج کا پہلا مہمان خانہ 

زمانہ قدیم میں عازمین حج  خشکی کے راستے اپنے شہروں، قصبوں اور بستیوں سے مکہ مکرمہ سفر حج پر نکلا کرتے تھے- کئی  حج شاہراہوں نے تاریخ میں شہرت حاصل کی ان میں سے ایک شامی حج شاہراہ بھی ہے- 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق شامی حج شاہراہ پر جگہ جگہ مہمان خانے بنائے گئے تھے جہاں عازمین سفر کے دوران آرام کیا کرتے تھے اور کئی قافلے جمع ہوجاتے تو اگلی منزل کا سفر شروع کرتے تھے- انہی میں سے قلعہ ’ذات الحاج‘ نامی مہمان خانہ بھی ہے- یہ تبوک شہر اور حالۃ عمار تحصیل کے درمیان واقع ہے-  
مقدس شہر آتے جاتے وقت قلعہ ذات الحاج حاجیوں کی اہم منزل ہوتا تھا- 

ہمان خانہ، تبوک اور حالۃ عمار تحصیل کے درمیان واقع ہے(فوٹو، ایس پی اے)

قلعہ ذات الحاج قدیم شامی حج شاہراہ کے اہم قلعوں میں سے ایک ہے- یہ فن تعمیر اور مخصوص تہذیب و تمدن کی علامت بنا ہوا ہے- 
قلعہ ذات الحاج 971ھ میں تعمیر کیا گیا تھا- مورخین، سیاحوں اور مغربی دنیا کے سکالرز نے اپنی تحریروں میں اس کا تذکرہ کیا ہے-
ان کا کہنا ہے کہ اس قلعے کا نام ’ذات حاج‘ اس وجہ سے پڑا کیونکہ یہ جس جگہ تعمیر کیا گیا ہے وہاں ایک خاص قسم کا پودہ اسی نام سے کثرت سے پیدا ہوتا تھا- 

قلعہ ذات الحاج قدیم شامی حج شاہراہ کے اہم قلعوں میں سے ایک ہے

سابقہ زمانے میں یہاں ایک قریہ آباد تھا – حاجیوں کے قافلے وہاں  سے گزرتے وقت کھانے پینے کا سامان حاصل کیا کرتے تھے- پھر 20 ویں صدی کے ابتدائی برسوں میں اس کی اہمیت اس وقت بہت زیادہ بڑھ گئی جب یہاں سے حجاز ریلوے لائن گزرنے لگی- 
قلعہ کی عمارت مستطیل شکل کی ہے اس کی مغربی فصیل میں اس کا دروازہ ہے جو اندرونی صحت میں جاکر کھلتا ہے- قلعے میں پانچ کمرے ہیں- قلعے کے باہر ایک تالاب ہے جو مسافروں کی سبیل کے لیے استعمال کیے جانے والے تالابوں سے جڑا ہوا ہے- گزشتہ صدیوں کے دوران یہاں سے گزرنے والے قافلوں کا تانتا بندھا رہتا تھا- 

قلعہ کی عمارت مستطیل شکل کی ہے(فوٹو، ایس پی اے)

یہاں سے نہ صرف یہ کہ حج کا سفر کرنے والے گزرتے بلکہ سال  بھر یہ شاہراہ آباد رہتی- تجارت سمیت مختلف اغراض کے  لیے سفر کرنے والے یہاں سے آتے جاتے رہتے تھے-  

شیئر: