Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری کا اونٹ پرسفر حج

شہری کا کہنا تھا کہ آبا واجداد کے طریقے پرحج کرنے کا خواب تھا (فوٹو،ایس پی اے)
 سعودی سیاح عثمان الشاہین نے  جدید ترین سہولتوں کے زمانے میں اونٹ سے سفر حج کا فیصلہ کرکے  سوشل میڈیا  پر یہ سوال کھڑا کردیا کہ آخر گرم موسم اور عصری سہولتوں کے ہوتے ہوئے خود کو مشقت میں ڈالنے کا باعث کیا ہے؟ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے الشاہین نے بتایا کہ وہ کافی عرصے سے سفر حج کی تیاری کررہا تھا-
کئی مقاصد  اس کے پیش نظر تھے- ایک تو یہ تھا کہ قدیم حج شاہراہوں سے سفر کرکے تاریخی مقامات کو دیکھوں- ان کی اہمیت کیا ہے اسے ریکارڈ پر لاؤں-
ہماری ریاست نے  شاہراہوں کا جال بچھانے  اور قدیم حج شاہراہوں پر حجاج کو آرام و راحت پہنچانے کے حوالے سے کیا کچھ کیا- قدیم زمانے میں حج کا سفر بڑی مشقت کا ہوتا تھا- 
الشاہین نے بتایا کہ اس نے جنوبی سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط میں اپنے گھر سے اونٹ پر سوار ہوکر مکہ مکرمہ پہنچنے کے لیے 675 کلو میٹر کا سفر25 دنوں میں طے کیا-


الشاہین نے بتایا کہ  میرا خواب تھا کہ اس طرح سے حج کروں جس طرح کہ ہمارے آباؤ اجداد اونٹ پر سوار ہوکر کیا کرتے تھے-
میں نے قدیم سعودی لباس زیب تن کرکے ان تاریخی راستوں سے حج کا سفر طے کیا جو اب  ماضی کا افسانہ بن چکے ہیں-
’ الفیل‘ شاہراہ اور قدیم حج روڈ سے سفر کیا- یہ اسلام سے قبل  تجارتی شاہراہ ہوا کرتی تھی جسے ہمارے بزرگ ’طریق البخور‘ (ْخوشبویات کا راستہ) کے نام سے یاد کیا کرتے تھے-
عصر حاضر کا میں پہلا شخص ہوں جس نے الفیل روڈ (ہاتھیوں کا راستہ) سے مکہ مکرمہ سفر کے لیے اختیار کیا-
شہری کا مزید کہنا تھا کہ میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھی کہ اس کی صدائے بازگشت اتنی زیادہ ہوگی- معاشرے کے ہر طبقے نے میری حوصلہ افزائی کی اور اس پر اتنا کچھ کہا، لکھا اور بولا گیا میں خود حیران ہوں- 
الشاہین کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے میرا پسندیدہ ترین مشغلہ سعودی قومی پوشاک کے ساتھ کوہ پیمائی ہے-  میں اور میرا بھائی پہلے سعودی شہری ہیں جو قومی لباس پہن کر ہمالیہ کی چوٹی ایورسٹ تک پہنچے- میں براعظم افریقہ اور ایشیا کے بلند و بالا پہاڑوں کی چوٹیاں سر کرچکا ہوں- سعودی عرب  میں کوہ پیمائی کا کوئی ٹریک ایسا نہیں جہاں میں نہ گیا ہوں- 
الشاہین نے کہا کہ سیر وسیاحت اچھا شوق ہے- یہ محنت بھی چاہتا ہے، صبر و تحمل بھی اور چیلنج پر پورا اترنے کا عزم بھی- سیاحوں کو مختلف علاقوں سے گزرنا ہوتا ہے راستے میں جنگلات، گہری وادیاں، دور دراز ریگستان کی گزر گاہیں  ان سب سے گزرنا آسان کام نہیں- اس کے باوجود مجھے سیر و سیاحت سے پیار ہے اور میں ایسا کرکے کچھ نیا دریافت کرنے کی کوشش کرتا ہوں-

شیئر: