Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں پانی کا بحران، احتجاج کے دوران ایک شہری ہلاک

امریکی پابندیوں اور کورونا کی عالمی وبا کے باعث ایران کی معیشت کو بحران کا سامنا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
ایران میں پانی کی کمی کے خلاف عوامی احتجاج کے دوران ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کے تیل سے مالا مال جنوب مغربی علاقے میں پانی کی عدم دستیابی کے خلاف شہری سڑکوں پر نکلے۔
ایران کو گذشتہ 50 برس کی تاریخ میں بدترین خشک سالی کا سامنا ہے۔

 

ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کے مطابق جمعے کو کئی علاقوں میں مظاہرین نے سڑکیں بند کرنے کے لیے ٹائرز جلائے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے گولیاں چلائی گئیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جا سکی۔
عصرِجنوب نیوز ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں احتجاج میں شامل ایک عمر رسیدہ شہری کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ’سرکاری ٹی وی کو وہ رپورٹ کرنا چاہیے جو ہم کہہ رہے ہیں اور پانی کی قلت کے باعث مرنے والی بھینسوں کی تصاویر بھی دکھانی چاہئیں۔‘
رواں سال مئی میں ایران کے وزیر توانائی رضا ارداکانین نے گرمیوں میں پانی کی کمی سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ملک میں 50 برس کے دوران یہ خشک ترین سال ہوگا۔‘
پانی کی کمی کے باعث بجلی کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے اور گزشتہ ہفتے کے دوران کئی علاقوں میں احتجاج دیکھا گیا۔ ان احتجاجی مظاہروں کے دوران شہریوں نے ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
حالیہ عرصے میں ایران کے انرجی سیکٹر میں کام کرنے والے ہزاروں کارکنوں نے بہتر تنخواہوں اور مراعات کے لیے احتجاج کیا ہے۔
امریکی پابندیوں اور کورونا کی عالمی وبا کے باعث ایران کی معیشت کو بحران کا سامنا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس نے مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ ایران کو متاثر کیا ہے۔
کارکنوں اور پنشنرز کی جانب سے کئی ماہ تک احتجاج کیا گیا جبکہ معاشی بحران کے باعث مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: