Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پرُامن افغانستان سے انڈیا کے لیے پاکستان کے خلاف آپریٹ کرنا مشکل ہوگا‘

پاکستانی  فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان پرُامن اور مستحکم ہے تو کابل میں جو بھی بیٹھا ہو اس سے فرق نہیں پڑتا۔  ’افغانستان پرُامن اور مستحکم ہے تو انڈیا کے لیے وہاں سے پاکستان کے خلاف آپریٹ کرنا بہت مشکل ہوگا۔‘
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا پرائیوٹ ٹی وی چینل 92 نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ  افغانستان میں موجودہ صورتحال کے باعث دہشت گردوں کے سلیپرسیلز کے دوبارہ اٹھنےکاخدشہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے افغان بارڈرپر غیر قانونی کراسنگ پوائنٹ سیل کر دیے ہیں۔ جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ نوٹیفائیڈ پوائنٹس پر ریگولر دستے بڑھانے شروع کر دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کر رہا ہے اور امن عمل کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پوری صورتحال کا پاکستان ضامن نہیں۔ ’ فیصلہ افغانوں کو ہی کرنا ہے کہ کیسے آگے بڑھناہے۔ پاکستان کا سب سے زیادہ مفاد  پر امن افغانستان میں ہے۔‘
انڈیا کے افغانستان میں کردار پر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ افغانستان میں انڈیا کا اثر بہت زیادہ ہے۔
’انڈیا نے فغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی تاکہ قدم جما کر پاکستان کو نقصان پہنچا سکے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انڈیا کا اثر اس طرح نہیں رہ سکے گا۔ ’اس پورے عمل میں سب سے بڑا سپوائلر انڈیا ہے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہماری طرف کی باڑ افغانستان کے لیے بھی فائدے مند ہے۔ ’آرمی چیف نے افغان باڑ کو امن کی باڑ کہا ہے یہ کسی کو تقسیم نہیں کرے گی، باڑ امن کو فروغ دے گی اور غلط فہمیوں کوختم کرے گی۔‘
ان کا کہنا تھاکہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے نہ توقع ہے کہ کوئی اور اپنے سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہونے دے گا۔
 

شیئر: