Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

011 سے شروع ہونے والے نمبر سے کال آئے تو کیا کریں؟

عوامی مقامات پر واٹس ایپ کو زیادہ دیر تک ’اوپن‘ نہ رکھا جائے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں سائبرکرائم کنٹرول کے ماہرفہد الدوسری کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ہیکرز نے نئے طریقہ اختیار کر لیے ہیں جن سے محتاط رہنے کی اشد ضرورت ہے۔ 
سعودی الاخباریہ کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے الدوسری کا کہنا تھا کہ ماضی قریب تک ہیکرز بینک اکاونٹ اپ ڈیٹ کرنے کا دھوکا دیتے تھے مگراب وہ پرانا ہوچکا اب 011 سے شروع ہونے والے نمبر سے کال کی جاتی ہے۔ 
نمبرکو دیکھ کرفوری طورپر یہی ذہن میں آتا ہے کہ ریاض سے کال ہے درحقیقت وہ بیرون مملکت سے ہوتی ہے اور ہیکرز یہ تاثر دیتے ہیں کہ وہ اندرون ملک سے بات کر رہے ہیں۔ 
انہوں نے  مزید کہنا تھا کہ ہیکرز ایسے ابتدائی اعداد منتخب کرتے ہیں کہ ان نمبروں کے ذریعے کال ریسیو کرنے والا دھوکا کھاجاتا ہے۔
کال کرنے سے قبل ہیکرز اپنے شکار کے بارے میں معلومات حاصل کرلیتے ہیں جس کا ذریعہ سوشل میڈیا پروفائل ہوتی ہے ۔ 
سائبرکرائم کنٹرول کے ماہر الدوسری کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنا ای میل یا ابشر پورٹل پراکاونٹ بناتے وقت خصوصی احتیاط برتیں کیونکہ مارکیٹ سے اکاونٹ بنانے میں یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
علاوہ ازیں عوامی مقامات پر واٹس ایپ کو زیادہ دیر تک ’اوپن‘ نہ رکھا جائے جس سے ہیکرز کو موقع مل سکتا ہے کہ وہ موبائل ہیک کرلے۔ 
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب کسی کے نمبر پر 011 کے ابتدائی نمبر سے کال آتی ہے تو وہ یہی سمجھتا ہے کہ کال ریاض سے آئی ہے جبکہ دوسری جانب بیرون مملکت سے کال کرنے والا ہیکر ہوتا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ مملکت سے ہی بول رہا ہے اور کسی بھی سکیم کا بتا کر باتوں ہی باتوں میں ہیکنگ کا لنک بھیج دیتا ہے جسے کلک کرنے سے ہیکنگ پروگرام موبائل میں انسٹال ہو جاتا ہے۔ 
الدوسری کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایسے لنک کو کسی صورت میں موبائل میں انسٹال نہ کریں جس کے بارے میں آپ جانتے نہیں ہوں جبکہ آنے والی کالز کے بارے میں بھی ہوشیار رہیں۔ اگر کالر کسی پروگرام کا لنک ارسال کرنے کی بات کرے تو اسے کسی صورت میں قبول نہیں کرنا چاہئے۔ 

شیئر: