Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں جنگ بندی کر کے حوثی باغی مذاکرات کریں، امریکہ کا مطالبہ

عرب اتحاد کے حملوں میں 200 سے زیادہ حوثی باغی مارے گئے (فوٹو: نیویارک ٹائمز)
سعودی عرب کے خلاف حوثیوں کے تازہ ترین حملے کی امریکہ نے مذمت کی ہے جس میں بیلسٹک میزائل اور بارود سے بھرے تین ڈرونز کے ذریعے مملکت کے جنوبی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں مشرقی امور کے  بیورو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عیدالاضحٰی کے موقع پر حالات پرسکون ہوجانے کے بعد ایک بار پھرسعودی عرب پر حوثی باغیوں کی جانب سے کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

حوثیوں کے مارب پر کیے گئے سب سے بڑے حملے کو پسپا کر دیا گیا (فوٹو: عرب نیوز)

امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو نے ایران کے حمایت یافتہ گروہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائیاں روک دے اور مکمل جنگ بندی کا عزم کرتے ہوئے یمن میں تنازع ختم کر دے۔
امریکی سرکاری ایجنسی نے  اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ لگائی ہے کہ مذاکرات کے آغاز اور تنازع ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ حوثیوں کو چاہیے کہ عدم استحکام ختم کر کے جامع جنگ بندی کا عہد کریں۔
یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی مندوب ٹم لینڈرکنگ نے اس سے قبل جنگ سے متاثرہ ملک میں تنازعات کے حل کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
خصوصی مندوب نے کہا کہ امریکہ اس کوشش میں ہے کہ یمن کو واقعی امن اور سلامتی کی طرف گامزن کیا جائے۔

بیلسٹک میزائل اور ڈرونز سے مملکت کے جنوبی علاقے کو پھر نشانہ بنایا گیا (فوٹو: عرب نیوز)

مشرق وسطی کی سلامتی کے حوالے سے منعقد ہونے والے ایک فورم میں خصوصی مندوب نے کہا کہ جنگ بندی کے اہم قدم کے بعد ہمیں وہاں تعمیرات جاری رکھنی چاہییں۔
یمن کی سرکاری فوج اور اس کے حمایت یافتہ قبائلیوں جنھیں عرب اتحادی طیاروں کی حمایت بھی حاصل ہے، نے فروری کے بعد سے اب تک مارب کے علاقے پر گذشتہ اتوار کو حوثیوں کی جانب سے کیے گئے سب سے بڑے حملے کو پسپا کیا۔
دریں اثنا یمنی فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران جھڑپوں میں عرب اتحاد کے حملوں میں200 سے زیادہ حوثی باغی مارے گئے۔
 

شیئر: