Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدلیہ کے سکیورٹی اخراجات سب سے زیادہ اور کابینہ کے سب سے کم: وزیر اطلاعات

فواد چوہدری کے مطابق کہ سب سے زیادہ سکیورٹی کے اخراجات عدلیہ پر کیے جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ سکیورٹی کے اخراجات عدلیہ اور سب سے کم کابینہ پر ہو رہے ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ صدر، وزیراعظم، گونررز، وزرائے اعلیٰ، مشیران اور معاونین خصوصی کی سکیورٹی پر 762 پولیس اہلکار، 14 رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ان شخصیات پر سکیورٹی کا کل خرچہ 70 کروڑ کا ہو رہا ہے۔‘
فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ جج صاحبان کی سکیورٹی پر 377 پولیس اہلکار مامور ہیں اور اسلام آباد میں عدلیہ کی سکیورٹی پر 28 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔  
’اسلام آباد اور لاہور میں ججوں کی سکیورٹی پر 14 ملین روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ اس میں خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان شامل نہیں۔‘
پنجاب پولیس کے تمام اخرجات چار سو 46 ملین ہیں۔
سابق سرکاری ملازمین، ریٹائرڈ افسران، سابق وزراء اعظم اور صدور کی سکیورٹی پر تین سو ملین کے اخراجات ہو رہے ہیں۔
اہم سرکاری شخصیات کی سکیورٹی پر ایک سو چھ پولیس اہلکار، چار رینجرز اور 47 ایف سی اہلکار تعینات ہیں اور ان کا خرچ ایک سو نو اعشاریہ سات ملین روپے ہے۔

سکیورٹی کے نیا نظام

وزیراعظم نے سکیورٹی کا نیا نطام وضع کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ نیا سکیورٹی نطام وضع کرنے کے لیے تھریٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
’جہاں جہاں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے یعنی وفاق، خیبرپختونخوا، پنجاب، گلگت بلتستان اور اب کشمیر میں، وہاں انفرادی طور پر خطرے کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے مطابق سکیورٹی کا بندوبست کیا جائے گا اور اس کے نتیجنے میں کروڑوں روپوں کی بچت ہو گی اور اٹارنی جنرل اور وزیر قانون اس ضمن میں عدلیہ سے بات کریں گے۔

وفاقی کابینہ میں وزیراعظم نے سکیورٹی کا نیا نطام وضع کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)

انہوں نے کہا کہ ’عدلیہ کی سکیورٹی کیسے بہتر بنائی جاسکتی ہے یہ بھی ایک اہم جزو ہے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد حکومت ہے جس نے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں بڑے معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو ایک ہونا چاہیے۔ حکومت انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کے ساتھ سنجیدہ گفتگو چاہتی ہے۔‘
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں انتخابی مہم پر علی امین گنڈا پور، مراد سعید ، علی محمد خان اور  شہریار آفریدی کی تعریف کی۔

شیئر: