Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کیس: ’وقوعہ سے پہلے اور بعد میں ملزم والدین سے مسلسل رابطے میں تھا‘

نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم وقوعے سے پہلے اور بعد میں بھی والدین کے ساتھ رابطے میں تھا۔ 
تحقیقاتی ٹیم کے ایک رکن نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'ملزم ظاہر جعفر کے وقوعے سے پہلے اور بعد میں والدین سے رابطے میں ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، ملزم کے والدین وقوعے کے روز کراچی میں موجود تھے اور ظاہر جعفر کا والدین کے ساتھ فون پر مسلسل رابطہ تھا۔' 

 

تحقیقاتی ٹیم کے رکن نے بتایا کہ'ملزم کے والدین کے موبائل فون اور کال ڈیٹا ریکارڈ سے ظاہر جعفر اور والدین کے درمیان وقوعے کے بعد بھی رابطہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔' 
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش اس رابطے کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد ملزم کے والدین کو گرفتار کیا گیا۔ 'ملزم کی جانب سے یہ تصدیق کی گئی ہے کہ اس نے والدین کو واقعے کے بارے بتا دیا تھا تاہم دوران تفتیش ذاکر جعفر اور ان کی اہلیہ نے اس بات سے انکار کیا ہے۔' 
واضح رہے کہ ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور ان کی والدہ سمیت چار ملزمان کو منگل کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے جبکہ ملزم ظاہر جعفر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔
ملزم کا دفعہ 164 کے تحت بیان تاحال ریکارڈ نہیں کرایا گیا۔
ملزم ظاہر جعفر کو بدھ کو ایک بار پھر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

شیئر: