Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسی بھی ملک میں امریکی شہری وہاں کے قانون کے تابع ہوتے ہیں: امریکی سفارتخانہ

نور قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے کہا تھا کہ وہ امریکی شہری ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک میں اپنے شہریوں کی گرفتاری پر ان کو کسی قسم کی قانونی مشاورت فراہم کرتے ہیں اور نہ ہی عدالتی کارروائی کا حصہ بنتے ہیں۔
منگل کو ایک ٹویٹ میں امریکی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی ملک میں امریکی شہری وہاں کے قانون کے تابع ہوتے ہیں۔ جب کسی ملک میں امریکی شہری گرفتار ہوتے ہیں تو سفارتخانہ ان کی صحت سے متعلق معلوم کرتا ہے اور وکلا کی فہرست دیتا ہے لیکن کسی قسم کی قانونی مشاورت یا عدالتی کارروائی میں حصہ نہیں لیتا۔‘

 

قبل ازیں مقامی ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں آئی تھیں کہ امریکی سفارتخانے کے حکام نے اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس میں زیر حراست ملزم ظاہر جعفر سے پولیس کی تحویل میں ملاقات کی ہے۔
خیال رہے کہ ملزم ظایر جعفری نے پولیس کی تحویل میں اسلام آباد کی مقامی عدالت کے باہر میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ امریکی شہری ہیں اور اپنے وکیل کے ذریعے ہی بات کریں گے۔
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر اس وقت پولیس کے پاس جسمانی ریمانڈ پر ہیں جبکہ ان کے والدین اور دو ملازمین کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

شیئر: