Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغداد میں امریکی سفارت خانے کے قریب دو راکٹ فائر

حملے میں کسی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ (فوٹو اے ایف پی)
بغداد کے مضبوط گرین زون میں جمعرات کی صبح  امریکی سفارتخانے کے قریب دو راکٹ فائر ہوئے ہیں۔ اس حملے میں کسی  قسم کے نقصان یا کسی کے زخمی ہونےکی اطلاع نہیں ملی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عراقی سیکیورٹی ذرائع  نے جمعرات کو یہ اطلاع دی ہے۔
سیکیورٹی ایجنسی نے بتایا ہے کہ یہ راکٹ اس وقت داغے گئے ہیں جب عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی وائٹ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد واشنگٹن سے واپس بغداد جا رہے تھے۔

عراق کی پوزیشن بہتر کرنے کا کریڈٹ  مصطفیٰ الکاظمی کو جاتا ہے۔ (فوٹو اے بی سی نیوز)

امریکی صدر اور عراقی وزیراعظم کے مابین ہونے والے مذاکرات میں صدر جو بائیڈن نے عراق میں امریکہ کی جانب سے جنگی کارروائیوں میں حصہ لینے کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ جو بائیڈن اور مصطفی الکاظمی کی امریکہ اورعراق کے درمیان سٹریٹیجک مذاکرات کے لیے ہونے والی اوول ہاؤس میں یہ پہلی ملاقات تھی۔
بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں عراق کی پوزیشن بہتر کرنے کا کریڈٹ عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کو ہی جاتا ہے۔
قبل ازیں اس ملاقات میں جو بائیڈن نے کہا  تھا کہ عراق میں ہمارا کردار تربیت جاری رکھنا، تعاون اور مدد کرنا اور داعش سے نمٹنا ہوگا۔
عراق میں گذشتہ برس کے آخر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج کی تعداد  کم ہو کر 25 سو رہ گئی تھی۔
 

شیئر: