Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویزوں کے اجراء سے قبل نجی اداروں کو نطاقات پر اشتہار دینا ہوگا

مقررہ مدت کے دوران سعودیوں کی درخواست نہ آنے پر ویزے جاری ہونگے، سعودیوں کو رکھنے نہ رکھنے کے حوالے سے نجی اداروں کے رویہ پر بھی نظر رکھی جائے گی
 
ریاض:وزارت محنت و سماجی فروغ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی نجی ادارے یا کمپنی کو بیرون مملکت سے کارکن لانے کیلئے اس وقت تک ویزے جاری نہیں کئے جائیں گے تا وقتیکہ وہ ادارہ نطاقات ویب سائٹ پر مطلوبہ اسامیوں کا اشتہار مقررہ وقت تک نہیں دیتا رہیگا۔ ویزوں کے اجراء کیلئے نطاقات پر اشتہار دینا ہو گا۔ وزارت کو جب یہ یقین ہو جائے گا کہ مطلوبہ اسامیوں پر کام کرنے کیلئے سعودی شہری مہیا نہیں ہے تب ہی ویزوں کی منظوری دی جائے گی۔ وزارت محنت نے غیر ملکی کارکن لانے والے طریقہ کار کو جدید خطوط پر مرتب کیا ہے۔ وزارت نے اس سلسلے میں اس امر کویقینی بنانے کا اہتمام کیا ہے کہ نجی ادارے زیادہ سے زیادہ مقامی کارکنان پر انحصار کریں۔ دوسری جانب وزارت محنت نے بتایا ہے کہ نجی ادارے کو سعودائزیشن کا نصب العین پورا کرنے کے سلسلے میں جانچنے کے بھی اصول مقرر کئے گئے ہیں۔ اس بات کا اندازہ کہ نجی ادارہ اپنے یہاں زیادہ سے زیادہ سعودی شہریوں کی تقرری کے سلسلے میں مخلص ہے دیکھا جائے گا کہ اس نے نطاقات پر مطلوبہ اسامیوں کا اشتہار دینے پر کیسی زبان استعمال کی ہے۔ اگر وہ سعودیوں کیلئے زیادہ سے زیادہ ترغیبات پیش کرے گا تو سمجھا جائے گا کہ وہ سعودی ملازم رکھنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے اور اگر رسمی زبان استعمال کرنے پر اکتفا کیا تو یہ مانا جائے گا کہ اس نے خانہ پری کیلئے اشتہار دیا ہے حقیقت میں رکھنا  نہیں چاہتا۔ اس سلسلے میں یہ جائزہ بھی لیا جائے گاکہ اس نے سعودیوں کی کتنی درخواستوں کو درخوراعتناء سمجھا ہے۔ کتنے لوگوں کو انٹرویو کیلئے طلب کیا ہے۔ انٹرویو کے دوران رویہ کیسا رہا ہے۔ وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے 2020تک سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح 9فیصد تک رہ جائے گی۔ وزارت سال مذکور تک لیبر مارکیٹ میں 30فیصد تک خواتین رکھنے کا ہدف مقرر کر چکی ہے۔ 
 
 

شیئر: