Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاشی بحران کے شکار لبنان میں ادویات کی قلت کے باعث اموات

لبنان کی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ کے مطابق کتے کے کاٹے کی ادویات بھی دستیاب نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
معاشی بحران کے شکار لبنان میں ادویات کی قلت اور عدم دستیابی کے باعث مریضوں کی اموات ہو رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جان بچانے والے کئی ادویات صرف بلیک مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن کی بہت زیادہ قیمت مانگی جاتی ہے۔
رفیق حریری گورنمنٹ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیراس ابیاد کا کہنا ہے کہ ’بدقسمتی سے ادویات کی قلت کے باعث مریضوں کی اموات اب معمول کی بات ہوتی جائے گی۔‘
لبنان کی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ اسماعیل سکاریح نے عرب نیوز کو بتایا کہ کتے کے کاٹے کے علاج کی میڈیسن بھی دستیاب نہیں ہے۔ 
ادویات کی قلت کے باعث جمعے کو زہرا تلیس نامی ایک بچی موت کے منہ میں چلی گئی۔
عرب نیوز کے مطابق زہرا تلیس کو بچھو نے کاٹا تھا اور ان کا خاندان علاج کے لیے ادویات ڈھونڈنے میں ناکام رہا۔ 
لبنان کی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ کے مطابق ’کتے کے کاٹے کے علاج کی ویکسین ہسپتالوں میں بڑے پیمانے پر دستیاب ہونی چاہیے خاص طور پر سرکاری ہسپتالوں میں، مگر غفلت اور ادویات کے بحران کے باعث نہیں مل رہیں۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ لبنان کے عوام ’حکام کی غیر ذمہ داری، کرپٹ اور غلط پالیسیوں کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔‘

بدترین معاشی بحران کے شکار لبنان کی آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ فوٹو: روئٹرز

اسماعیل سکاریح  کے مطابق اگر صورتحال برقرار رہی تو ملک مکمل طور پر بیٹھ جائے گا۔
لبنان سنہ 2019 سے معاشی بحران کا شکار ہے جس کو ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ میں سنہ 1850 کے بعد دنیا کے بدترین معاشی بحران قرار دیا گیا۔
لبنان میں آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور ملکی کرنسی کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 90 فیصد تک گر چکی ہے۔

شیئر: